پاکستانی فوج کے ایک میجر جنرل نے اعتراف کیا ہے کہ چین بلوچ تحریک آزادی کو کچلنے کی کوشش کر رہا ہے، میجر جنرل ایمن بلال کا کہنا ہے کہ چین نے انہیں بلوچ تحریک کو کچلنے کے لیے بلوچستان میں تعینات کیا ہے اور انہیں چھ ماہ کا کام دیا ہے۔'
ایک حیران کن انکشاف میں پاکستانی جنرل نے پاکستان میں بلوچ تحریک آزادی کو کچلنے میں چین کے کردار کو تسلیم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیجنگ نے انہیں بلوچ عوام کی جدوجہد کی آزادی کے خاتمے کے لیے چھ ماہ کا کام دیا ہے۔'
بنگلہ دیشی اخبار 'دا ڈیلی سن' نے پاکستانی فوج کے میجر جنرل ایمن بلال کے حوالے سے نقل کیا ہے 'چین نے مجھے بلوچ تحریک کو کچلنے کے لیے یہاں تعینات کیا ہے اور مجھے چھ ماہ کا کام دیا ہے۔'
اخبار کے مطابق 'چین نے مجھے تنخواہ اور بڑی رقم ادا کی ہے اور اس نے مجھے اپنے علاقائی مفادات اور سی پی ای سی (چین پاکستان اقتصادی راہداری) کے خلاف ایران کی سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے باضابطہ طور پر یہاں تعینات کیا ہے، کیونکہ یہ علاقائی مفادات میں ایک قسم کی سرمایہ کاری ہے۔'
ماضی میں پاکستان حکومت نے متعدد ترقیاتی منصوبوں کے باوجود بلوچستان پاکستان کا سب سے غریب اور کم آبادی والا صوبہ ہے۔
کئی عشروں سے بلوچستان میں علیحدگی پسندی کی شورش جاری ہے، باغی گروپوں کا الزام ہے کہ وفاقی حکومت غیر منصفانہ طور پر ان کے وسائل کا استحصال کرتی ہے۔'
پاکستان نے 2005 میں صوبہ بلوچستان میں باغی گروپوں کے خلاف فوجی آپریشن شروع کیا تھا۔