وزارت اطلاعات و نشریات کے مطابق منگل کے روز وزیر اعظم عمران خان کی صدارت ہوئے کابینہ کے اجلاس میں فرضی لائسنس کی مدد سے قومی ایئر لائنز میں خدمات انجام دینے والے پائلٹوں کے خلاف فوجداری کارروائی شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
انہوں نے کہا 'ایک دیگر کاروائی کے تحت پاکستان سیول ایوی ایشن اتھارٹی نے دو خاتون پائیلٹس سمیت 34 مزید پائلٹس کے لائسنس معطل کر دیے ہیں۔ معطل پائلٹوں کے لائسنس کی جانچ کے بعد کابینہ اس پر فیصلہ کرے گی'۔
اس سے قبل جون میں ملک کے شہری ہوا بازی کے محکمہ نے سرکاری ایئر لائنز کمپنی پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز، ایئر بلو اور سیرین ایئر سمیت کئی ایئر لاینز کے 160 پائلٹوں کے لائسنس کو مشکوک قرار دیتے ہوئے جانچ عمل مکمل ہونے تک ایئر لائنز کی انتظامیہ کو انہیں ہٹانے کی ہدایت دی تھی۔
پاکستان کے شہر کراچی میں حال ہی میں طیارہ حادثے کی جانچ کے دوران انتطامیہ کو پائلیٹس کے مشکوک ریکارڈ ملے تھے۔ جس کے بعد محکمہ شہری ہوا بازی کی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے ان کے لائسنسز کی جانچ شروع کر دی ہے۔ اس حادثے میں عملے کے اراکین سمیت 97 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیے
مرکزی کابینہ کا اجلاس شروع
دنیا بھر میں کوروناوائرس سے تقریباً ساڑھے پانچ لاکھ ہلاکتیں
وہیں ناقدین کی جانب سے پاکستان حکومت کے اس قدم کی تعریف کی جارہی ہے۔