پاکستانی وزارت خارجہ کی ترجمان آئشہ فاروقی نے کہا کہ
'افغانستان کی طرف سے پاکستان کی سرحد میں دو مورٹار داغے جانے کے دو گھنٹے بعد تورخم بارڈر بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا'۔
ترجمان نے کہاکہ 'ہم نے یہ معاملہ افغانستان حکومت کے سامنے اٹھایا ہے اور انہیں حکام کے ساتھ رابطہ میں ہیں۔ بارڈر کو جلد واپس کھولا جائے گا'۔
ایک صحافی کے مطابق تورخم بارڈر کے بند ہوجانے کی وجہ سے دونوں ممالک کی سرحدپر بڑی تعداد میں گاڑیاں پھنس گئی ہیں اور بارڈر فی الحال بند ہے۔
اس کے علاوہ افغانستان کے حکام نے بھی سرحد کو بند کئے جانے کی تصدیق کی ہے۔ نانگرہار کے ترجمان آیت اللہ خوگیانی نے کہاکہ دونوں ممالک کے حکام کے بارڈر کو واپس کھولنے کے موضوع پر بات چیت جاری ہے۔
مزید پڑھیں: بھارت کو شنگھائی تعاون تنظیم کی رُکنیت کی قیمت چکانی پڑے گی
گزشتہ برس ستمبر میں پاکستان نے کہا تھا کہ دو طرفہ کاروباری سرگرمیوں کے پیش نظر تورخم بارڈر 24 گھنٹے کھلا رہے گا۔ پاکستان اور افعانستان 2600کلومیٹر کی سرحد شیئر کرتے ہیں اور پاکستانی فوج یہاں تعینات بھی رہتی ہے۔