وزیر اعظم عمران خان کی زیرصدارت پاکستان کی کابینہ نے بھارت سے چینی اور کپاس کی درآمد کی اجازت دینے کی حکومتی تجویز کو مسترد کر دیا ہے۔
ذرائع کےمطابق کابینہ کے اجلاس میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کی بھارت سے چینی اور کپاس درآمد کرنے کی سفارش پر غور کیا گیا۔ اس کے بعد اقتصادی رابطہ کمیٹی نے بھارت سے چینی اور کپاس کی درآمد کرنے کی سفارش کی تھی۔
-
And today Cabinet stated clearly NO trade with India. PM made clear there can be no normalisation of relations with India until they reverse their illegal actions viz IIOJK of 5 Aug 2019. https://t.co/HDWt3kBM3c
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) April 1, 2021 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">And today Cabinet stated clearly NO trade with India. PM made clear there can be no normalisation of relations with India until they reverse their illegal actions viz IIOJK of 5 Aug 2019. https://t.co/HDWt3kBM3c
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) April 1, 2021And today Cabinet stated clearly NO trade with India. PM made clear there can be no normalisation of relations with India until they reverse their illegal actions viz IIOJK of 5 Aug 2019. https://t.co/HDWt3kBM3c
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) April 1, 2021
پاکستان کے وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہ 'آج کابینہ نے واضح طور پر بھارت سے تجارت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے'۔
انہوں نے کہا ہے 'بھارت کی جانب سے 5 اگست 2019 کو بھارت کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں ''غیر قانونی'' اقدامات واپس لیے جانے تک اس سے تعلقات بحال نہیں ہوں گے'۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز پاکستانی کابینہ نے بھارت کے ساتھ تجارتی تعلقات کی بحالی کو منظوری دے دی ہے، جسے بھارت کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے پیش نظر ایک بڑے قدم کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔