پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ حلقہ این اے 75 ڈسکہ کے ضمنی انتخابات کے نتائج کی صداقت پر شبہ کرنے والے الیکشن کمیشن آف پاکستان (اے سی پی) کو وزیر اعظم عمران خان کی حکومت کے خلاف ایک چارج شیٹ داخل کرنا چاہیے۔
چونکہ عمران خان کی زیرقیادت پاکستان تحریک انصاف نے اعلان کیا تھا کہ اس نے الیکشن جیت لیا ہے۔ ڈان کے مطابق، ای سی پی نے کہا ہے کہ اس کو شبہ ہے کہ حلقہ این اے 75 ڈسکہ کے ضمنی انتخابات میں 20 پولنگ اسٹیشنوں کے نتائج میں بدعنوانی ہونے کا امکان ہے۔
مریم نواز کا کہنا ہے کہ ضمنی انتخابات میں حکمران بے نقاب ہوگئے ہیں۔ عوام کو سمجھ آگئی ہے کہ سنہ 2018 میں ان کے ووٹ کیسے چوری کیے گئے اور کس طرح سنہ 2018 کے انتخابات میں بدعنوانی کر عمران خان کو مسلط کیا گیا۔
مریم نواز نے عمران حکومت پر الزام لگایا کہ ضمنی انتخابات میں انہوں نے فائرنگ کرائی اور دو لوگ ہلاک ہوئے، کچھ نہ ملا تو پریزائیڈنگ آفیسر کو اغوا کیا گیا کیونکہ انہوں نے بکنے سے انکار کر دیا تھا۔ 20 پولنگ اسٹیشنز پر رزلٹ تبدیل کیا گیا، حکومت تمام ہتھکنڈوں کے باوجود ڈسکہ میں ہاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: خواجہؒ کے دربار میں صدر افغانستان کی چادر
مریم نواز نے کہا کہ اگر معلوم ہوتا کہ حکومت دو لوگوں کی جان لے گی تو ڈسکہ کی سیٹ ویسے ہی دے دیتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ ای سی پی اپنا آئینی اور قانونی فرض نبھا رہا ہے۔
بتا دیں کہ اس وقت پاکستان کے متعدد علاقوں میں ضمنی انتخابات ہو رہے ہیں جس میں مریم نواز کی پارٹی پاکستان مسلم لیگ (ن) زیادہ تر سیٹوں پر جیت درج کر چکی ہے۔
اطلاعات کے مطابق، پاکستان مسلم لیگ (ن) کو دو صوبائی نشستوں پر کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ پنجاب اور خیبر پختونخوا میں صوبائی اسمبلی کی دو اور قومی اسمبلی کی دو نشستوں پر ضمنی انتخابات میں پاکستان مسلم لیگ (ن) نے کامیابی حاصل کی ہے۔