ETV Bharat / international

پاکستان میں اساتذہ کے جینس۔ ٹی شرٹ پہننے پر پابندی - education in pakistan

فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن نے نوٹس جاری کر کہا ہے کہ تمام عملہ، اداروں کے احاطے اور سرکاری اجتماعات، تقریبات اور اجلاس کے دوران باقاعدہ ڈریس کوڈ کو یقینی بنائیں گے۔

Pakistan bans teachers from wearing jeans T-shirts
Pakistan bans teachers from wearing jeans T-shirts
author img

By

Published : Sep 9, 2021, 7:04 PM IST

پاکستان میں خاتون-مرد اساتذہ کے جینس اور ٹی شرٹ پہننے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ پاکستان کے اخبار ڈان کی رپورٹ کے مطابق فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن (ایف ڈی ای) نے حال ہی میں اسکول-کالج کے پرنسپل کو خط لکھ کر یہ یقینی بنانے کی ہدایت دی ہے کہ ان کے یہاں تدریسی اور غیر تدریسی اہلکار ڈریس کوڈ پر عمل درآمد کے ساتھ ہی ذاتی حفظان صحت کو یقینی بنائیں۔

ڈریس کوڈ کی وضاحت کرتے ہوئے مکتوب میں کہا گیا ہے کہ تمام عملہ، اداروں کے احاطے اور سرکاری اجتماعات، تقریبات اور اجلاس کے دوران باقاعدہ ڈریس کوڈ کو یقینی بنائیں گے۔

خط میں کہا گیا کہ تمام تدریسی عملہ کلاس میں پڑھاتے وقت ٹیچنگ گاؤن پہنیں اور لیبارٹریوں میں لیب کوٹ پہنیں۔

علاوہ ازیں مراسلے میں کہا گیا کہ غیر تدریسی عملہ صاف ستھرا اور استری شدہ کپڑے اور مناسب جوتے پہنیں۔

خط میں خواتین کے لیے فارمل لباس تجویز کیا گیا جس میں انہیں ’مناسب، سادہ اور مہذب شلوار قمیض، ٹراوزر، دوپٹہ/شال والی قمیض، اسکارف/حجاب پہننے کی اجازت ہے۔

خط میں خواتین تدریسی عملے کو کسی بھی صورت میں جینز اور ٹائٹس پہننے کی اجازت نہیں ہوگی جبکہ انہیں صرف فارمل جوتے (پمپ، لوفر) پہننے کی اجازت ہے، پڑھانے کے دوران دیر تک کھڑے رہنے کی وجہ سے جوتے اور سینڈل جیسے آرام دہ جوتے بھی پہنے جا سکتے ہیں لیکن چپل پہننے کی بالکل اجازت نہیں ہوگی۔

سردیوں کے موسم میں کوٹ، بلیزر کے ساتھ سویٹر، جرسی، کارڈیگن اور مہذب رنگوں اور ڈیزائن کے شال لینے کی اجازت ہوگی۔

خط میں مرد عملے کے لیے کہا گیا کہ وہ ’مناسب، سادہ اور مہذب شلوار قمیض کو ترجیح دیں، ڈریس شرٹ (مکمل آستین ترجیحی طور پر ٹائی کے ساتھ) اور پتلون (صرف ڈریس اور کاٹن پتلون) پہنیں جبکہ کسی بھی صورت میں جینز پہننے کی اجازت نہیں ہے۔

خط کے مطابق گرمیوں کے دوران آدھی آستینوں والی ڈریس شرٹ یا بش شرٹ بھی پہنی جاسکتی ہیں لیکن ہر قسم کی ٹی شرٹ کی اجازت نہیں ہے۔

جب ایف ڈی ای کے ڈائریکٹر سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ یہ مراسلہ ایک اچھی نیت سے جاری کیا گیا، یہ اساتذہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ مناسب ڈریس کوڈ پر عمل کریں کیونکہ وہ طلبہ کے لیے رول ماڈل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: bionic prosthetic arm: پاکستان: بایونک مصنوعی بازو والا سب سے کم عمر کا لڑکا

ناخن اور بال کٹوانے کے بارے میں سوال پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ تدریسی اور غیر تدریسی عملے کو صرف مراسلے کے ذریعے آگاہ کیا گیا ہے۔

یو این آئی

پاکستان میں خاتون-مرد اساتذہ کے جینس اور ٹی شرٹ پہننے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ پاکستان کے اخبار ڈان کی رپورٹ کے مطابق فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن (ایف ڈی ای) نے حال ہی میں اسکول-کالج کے پرنسپل کو خط لکھ کر یہ یقینی بنانے کی ہدایت دی ہے کہ ان کے یہاں تدریسی اور غیر تدریسی اہلکار ڈریس کوڈ پر عمل درآمد کے ساتھ ہی ذاتی حفظان صحت کو یقینی بنائیں۔

ڈریس کوڈ کی وضاحت کرتے ہوئے مکتوب میں کہا گیا ہے کہ تمام عملہ، اداروں کے احاطے اور سرکاری اجتماعات، تقریبات اور اجلاس کے دوران باقاعدہ ڈریس کوڈ کو یقینی بنائیں گے۔

خط میں کہا گیا کہ تمام تدریسی عملہ کلاس میں پڑھاتے وقت ٹیچنگ گاؤن پہنیں اور لیبارٹریوں میں لیب کوٹ پہنیں۔

علاوہ ازیں مراسلے میں کہا گیا کہ غیر تدریسی عملہ صاف ستھرا اور استری شدہ کپڑے اور مناسب جوتے پہنیں۔

خط میں خواتین کے لیے فارمل لباس تجویز کیا گیا جس میں انہیں ’مناسب، سادہ اور مہذب شلوار قمیض، ٹراوزر، دوپٹہ/شال والی قمیض، اسکارف/حجاب پہننے کی اجازت ہے۔

خط میں خواتین تدریسی عملے کو کسی بھی صورت میں جینز اور ٹائٹس پہننے کی اجازت نہیں ہوگی جبکہ انہیں صرف فارمل جوتے (پمپ، لوفر) پہننے کی اجازت ہے، پڑھانے کے دوران دیر تک کھڑے رہنے کی وجہ سے جوتے اور سینڈل جیسے آرام دہ جوتے بھی پہنے جا سکتے ہیں لیکن چپل پہننے کی بالکل اجازت نہیں ہوگی۔

سردیوں کے موسم میں کوٹ، بلیزر کے ساتھ سویٹر، جرسی، کارڈیگن اور مہذب رنگوں اور ڈیزائن کے شال لینے کی اجازت ہوگی۔

خط میں مرد عملے کے لیے کہا گیا کہ وہ ’مناسب، سادہ اور مہذب شلوار قمیض کو ترجیح دیں، ڈریس شرٹ (مکمل آستین ترجیحی طور پر ٹائی کے ساتھ) اور پتلون (صرف ڈریس اور کاٹن پتلون) پہنیں جبکہ کسی بھی صورت میں جینز پہننے کی اجازت نہیں ہے۔

خط کے مطابق گرمیوں کے دوران آدھی آستینوں والی ڈریس شرٹ یا بش شرٹ بھی پہنی جاسکتی ہیں لیکن ہر قسم کی ٹی شرٹ کی اجازت نہیں ہے۔

جب ایف ڈی ای کے ڈائریکٹر سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ یہ مراسلہ ایک اچھی نیت سے جاری کیا گیا، یہ اساتذہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ مناسب ڈریس کوڈ پر عمل کریں کیونکہ وہ طلبہ کے لیے رول ماڈل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: bionic prosthetic arm: پاکستان: بایونک مصنوعی بازو والا سب سے کم عمر کا لڑکا

ناخن اور بال کٹوانے کے بارے میں سوال پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ تدریسی اور غیر تدریسی عملے کو صرف مراسلے کے ذریعے آگاہ کیا گیا ہے۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.