اتفاق اس پر بھی ہوا کہ کرتار پور راہداری کی زیارت کرنے والے عقیدت مندوں کے لیے تنہا یا گروپ میں یاترا کرنے کا متبادل کھلا رہے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ کچھ اہم مسائل کے سلسلے میں تنازع کی وجہ سے معاہدے کو آخری شکل نہیں دی جاسکی۔ پاکستان گردوارہ کرتاپور صاحب کے یاترا کرنے کے لئے عقیدت مندوں سے سروس ٹیکس وصولنے پر بضد ہے جس پررضامندی نہیں ہوسکی۔
پاکستان میں گردوارہ احاطے میں ہندوستانی سفارت خانہ کے افسر اور پروٹوکول افسر کی موجودگی کی اجازت دینے کے سلسلے میں اجازت دینے سے انکار کردیا ہے۔ ہندوستان نے پاکستان سے اس مسئلہ پر دوبارہ غور کرنے کو کہا ہے۔ دونوں ممالک عقیدت مندوں کی آمدورفت کے لئے محفوظ ماحول یقینی بنانے پر اپنی رضامندی کا اظہار کیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ بھارت نے پاکستان سے عقیدت مندوں کی سہولت کے لے ہر دن ان کے ساتھ ایک پروٹوکول افسر جانے کی اجازت دینے کی درخواست کی ہے۔
واضح رہے کہ کرتار پور صاحب گلیارے سے متعلق رسمی بات چیت کے تیسرے دور کی بات بات چیت بدھ کو پنجاب کے اٹاری میں ہوئی۔ وزارت داخلہ کے جوائنٹ سکریٹری کی قیادت میں بات چیت کے لئے پہنچنے والے ہندوستانی وفد نے وزارت خارجہ کے ڈائرکٹر جنرل(جنوبی ایشیا) کی قیادت میں آئے پاکستانی وفد کے ساتھ تفصیلی بات چیت کی۔