ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستانی فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ سکیورٹی وجوہات سے لوگوں کو قانونی طریقے سے پاسپورٹ پر مبنی شناخت پر پرمٹ کے ذریعہ داخلہ دیا جائےگا اور سلامتی اور خودمختاری سے کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائےگا۔
گزشتہ یکم نومبر کو پاکستانی وزیراعظم نے ٹویٹر پر اعلان کیا تھا کہ انہوں نے کرتارصاحب گرودوارے کے درشن کےلئے آنے والے ہندوستانی سکھوں کےلئے پاسپورٹ کی ضرورت، بیس ڈالر کی فیس اور دس دن پہلے رجسٹریشن کرانے کی شرائط ختم کردی ہیں۔
ہندوستان نے اس سلسلے میں پاکستانی حکومت سے اسی دن وضاحت مانگی تھی اور پوچھا تھا کہ اگر ان کی حکومت نے ایسا فیصلہ کیا ہے تو اسی کے مطابق دوطرفہ سمجھوتے میں ترمیم کرنی پڑےگی۔ہندوستان پہلے ہی کہہ چکا ہے کہ اگر پاکستانی حکومت سفر کو آسان بنانے کے سلسلے میں کوئی فیصلہ کرتی ہے تو وہ کسی بھی لمحہ سمجھوتے کی ترمیم کی شکل پر دستخط کرنے کےلئے تیار ہیں۔لیکن پاکستان کی جانب سے ہندوستان کو کوئی جواب نہیں ملا ہے۔
گرونانک دیو کے 550ویں پرکاش اوتسو کے موقع پر نو نومبر کو ڈیرا بابا نانک سے کرتارپور صاحب تک نوتعمیر شدہ گلیارے کا افتتاح کیاجائےگا۔دونوں طرف پروگراموں کا انعقاد کیاگیا ہے۔وزیراعظم نریندرمودی ڈیرا بابا نانک اور پاکستان کے وزیراعظم مسٹر خان کرتارپور میں تقریب سے خطاب کریں گے۔