ETV Bharat / international

' کرتارپور کے لیے پاسپورٹ لازمی' - سکیورٹی وجوہات سے لوگوں کو قانونی طریقے سے پاس پورٹ

پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کے اعلان کو خارج کرتے ہوئے پاکستانی فوج نے کہا ہے کہ کرتارپور گلیارے سے آنے والے بھارتی اور غیر مقیم ہندوستانیوں کے لیے پاسپورٹ لازمی ہوگا۔

' کرتارپور کے لیے پاس پورٹ لازمی'
author img

By

Published : Nov 7, 2019, 4:24 PM IST

ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستانی فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ سکیورٹی وجوہات سے لوگوں کو قانونی طریقے سے پاسپورٹ پر مبنی شناخت پر پرمٹ کے ذریعہ داخلہ دیا جائےگا اور سلامتی اور خودمختاری سے کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائےگا۔

گزشتہ یکم نومبر کو پاکستانی وزیراعظم نے ٹویٹر پر اعلان کیا تھا کہ انہوں نے کرتارصاحب گرودوارے کے درشن کےلئے آنے والے ہندوستانی سکھوں کےلئے پاسپورٹ کی ضرورت، بیس ڈالر کی فیس اور دس دن پہلے رجسٹریشن کرانے کی شرائط ختم کردی ہیں۔

ہندوستان نے اس سلسلے میں پاکستانی حکومت سے اسی دن وضاحت مانگی تھی اور پوچھا تھا کہ اگر ان کی حکومت نے ایسا فیصلہ کیا ہے تو اسی کے مطابق دوطرفہ سمجھوتے میں ترمیم کرنی پڑےگی۔ہندوستان پہلے ہی کہہ چکا ہے کہ اگر پاکستانی حکومت سفر کو آسان بنانے کے سلسلے میں کوئی فیصلہ کرتی ہے تو وہ کسی بھی لمحہ سمجھوتے کی ترمیم کی شکل پر دستخط کرنے کےلئے تیار ہیں۔لیکن پاکستان کی جانب سے ہندوستان کو کوئی جواب نہیں ملا ہے۔

گرونانک دیو کے 550ویں پرکاش اوتسو کے موقع پر نو نومبر کو ڈیرا بابا نانک سے کرتارپور صاحب تک نوتعمیر شدہ گلیارے کا افتتاح کیاجائےگا۔دونوں طرف پروگراموں کا انعقاد کیاگیا ہے۔وزیراعظم نریندرمودی ڈیرا بابا نانک اور پاکستان کے وزیراعظم مسٹر خان کرتارپور میں تقریب سے خطاب کریں گے۔

ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستانی فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ سکیورٹی وجوہات سے لوگوں کو قانونی طریقے سے پاسپورٹ پر مبنی شناخت پر پرمٹ کے ذریعہ داخلہ دیا جائےگا اور سلامتی اور خودمختاری سے کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائےگا۔

گزشتہ یکم نومبر کو پاکستانی وزیراعظم نے ٹویٹر پر اعلان کیا تھا کہ انہوں نے کرتارصاحب گرودوارے کے درشن کےلئے آنے والے ہندوستانی سکھوں کےلئے پاسپورٹ کی ضرورت، بیس ڈالر کی فیس اور دس دن پہلے رجسٹریشن کرانے کی شرائط ختم کردی ہیں۔

ہندوستان نے اس سلسلے میں پاکستانی حکومت سے اسی دن وضاحت مانگی تھی اور پوچھا تھا کہ اگر ان کی حکومت نے ایسا فیصلہ کیا ہے تو اسی کے مطابق دوطرفہ سمجھوتے میں ترمیم کرنی پڑےگی۔ہندوستان پہلے ہی کہہ چکا ہے کہ اگر پاکستانی حکومت سفر کو آسان بنانے کے سلسلے میں کوئی فیصلہ کرتی ہے تو وہ کسی بھی لمحہ سمجھوتے کی ترمیم کی شکل پر دستخط کرنے کےلئے تیار ہیں۔لیکن پاکستان کی جانب سے ہندوستان کو کوئی جواب نہیں ملا ہے۔

گرونانک دیو کے 550ویں پرکاش اوتسو کے موقع پر نو نومبر کو ڈیرا بابا نانک سے کرتارپور صاحب تک نوتعمیر شدہ گلیارے کا افتتاح کیاجائےگا۔دونوں طرف پروگراموں کا انعقاد کیاگیا ہے۔وزیراعظم نریندرمودی ڈیرا بابا نانک اور پاکستان کے وزیراعظم مسٹر خان کرتارپور میں تقریب سے خطاب کریں گے۔

Intro:Body:

Pak U-turn on Kartarpur Corridor: Army spokesperson says passport must for Indian pilgrims


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.