پاکستان کے قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف ہفتے کے روز کابل پہنچے Pak NSA Arrives in Kabul اور طالبان حکومت کے قائم مقام وزیر خارجہ ملا امیر خان متقی سے ملاقات کی۔
یہ ملاقات افغانستان اور پاکستان کے درمیان سرحد ڈیورنڈ لائن کے معاملے پر طالبان اور اسلام آباد کے درمیان اختلافات Pakistan-Afghanistan Border Dispute کے درمیان ہوئی ہے۔
افغانستان میں پاکستان کے سفیر نے ہفتے کے روز ایک ٹویٹ میں کہا، "ہمارے این ایس اے معید یوسف بین الوزارتی وفد کے ساتھ کابل میں ہیں۔"
انھوں نے ٹویٹ میں مزید کہا، "دورے کو شروع کرنے کے لیے قائم مقام وزیر خارجہ ملا امیر خان متقی کے ساتھ ایک نتیجہ خیز ملاقات ہوئی۔"
جبکہ امارت اسلامیہ کے ترجمان انعام اللہ سمنگانی نے بتایا کہ پاکستان کے این ایس اے معید یوسف نے کابل میں نائب وزیراعظم عبدالسلام حنفی سے ملاقات کرکے تجارت، نقل و حمل اور علاقائی منصوبوں کے نفاذ سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔
![Pakistan NSA meets with Deputy PM of Afghanistan Abdul Salam Hanafi](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/14314972_tweet.png)
یہ بھی پڑھیں: طالبان نے یقین دلایا، افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہوگی: شاہ محمود قریشی
طالبان کا اصرار ہے کہ ڈیورنڈ لائن نے ایک قوم کو دونوں طرف تقسیم کر دیا ہے، جسے اسلامی تنظیم نہیں چاہتی۔
پاکستان اپنی سرحد کے اس پار پشتونوں کی نقل و حرکت کو کنٹرول کرنے کے لیے سرحد پر باڑ لگانا چاہتا ہے، جو ڈیورنڈ لائن کے درمیان بکھرے ہوئے ہیں۔
اس سے قبل، طالبان کی فوج نے پاکستانی فوج کو ڈیورنڈ لائن پر صوبہ ننگرہار میں خاردار باڑ اور چوکیاں لگانے سے روکنے کی کوشش کی ہے۔
ابھی تک اس معاملے پر کوئی باضابطہ بات چیت نہیں ہوئی ہے لیکن پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ اس معاملے کو طالبان کے ساتھ سفارتی طور پر حل کیا جائے گا۔