ETV Bharat / international

Pak Media appeal to Govt: پریس کی آزادی کو دبانے کے لیے اشتہارات کا استعمال نہ کریں - پاکستانی میڈیا میں اشتہارات کا استعمال

پاکستانی میڈیا نے حکومت سے اپیل (Pak Media appeal to Govt) کی ہے کہ پریس کی آزادی کو دبانے کے لیے اشتہارات کا استعمال کسی ہتھیار کے طور پر نہ کرے۔

pak pm imran khan
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان
author img

By

Published : Nov 25, 2021, 9:22 PM IST

دی نیوز انٹرنیشنل کی ایک رپورٹ کے مطابق آل پاکستان نیوز پیپر سوسائٹی، پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ اور پاکستان براڈکاسٹرس ایسوسی ایشن نے پاکستان مسلم لیگ (نواز) کے نائب صدر اور وفاقی وزیر اطلاعات کے بیان پر اپنی تشویش ظاہر کی ہے، جو گزشتہ حکومت کے وقت میں میڈیا کو اشتہار جاری کرنے سے متعلق ہے۔

اس سے پہلے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی لیڈر مریم نواز اعتراف کرچکی ہیں کہ انہوں نے اصل میں چینل 24، اے آر وائی نیوز، 92 نیوز، اور سما کو اشتہار نہ دینے کی ہدایت دی تھی۔

دی فرائیڈے ٹائمس نے بدھ کو ایک پریس کانفرنس میں ان کے دیئے بیان کے حوالے سے کہا کہ ہاں میرا آڈیو (سماٹی وی کے الزامات کا ذکر کرتے ہوئے پاکستان کے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی لیک ہوئی آڈیو کلپ ان کی کہی گئی باتوں کا ہی ایک مجموعہ ہے) اصلی ہے۔ میں یہ نہیں کہوں گی کہ یہ میرے دیئے گئے الگ الگ بیانات کو جوڑ توڑ کرے بنایا گیا ہے۔

اس کے بعد وفاقی اطلاعات کے وزیر فواد چودھری نے کچھ اعدادو شمار شیئر کئے تھے، جن میں دکھایا گیا تھا کہ پچھلی حکومت کی حکمرانی کے دور میں میڈیا کو کتنے اشتہارات جاری کیے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھین: Chasing of Journalists: پاکستان جرنلسٹ باڈی نے صحافیوں کا تعاقب کرنے کی مذمت کی

دی نیوز انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق، مریم نواز کے تبصرہ پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے پی پی این ایس نے ایک بیان میں کہا کہ جاری کیے گئے اعداد و شمار نے نہ صرف نامکمل ہیں بلکہ اس میں موجودہ حکومت کی طرف سے اشتہارات پر کیے جارہے اخراجات کو بھی شامل نہیں کیا گیا ہے۔

بیان میں حکومت سے گزشتہ 20 برسوں میں میڈیا کو جاری کیے گئے اشتہارات کے اعداو شمار جاری کرنے کی بھی درخواست کی گئی۔

اے پی این ایس نے کہا کہ حکومت کو کبھی بھی اشتہارات کا استعمال ایسے ہتھیار کے طور پر نہیں کرنا چاہیے، جو خبروں کو متاثر کریں اور جس سے پریس کی آزادی میں رخنہ پڑے۔

(یو این آئی)

دی نیوز انٹرنیشنل کی ایک رپورٹ کے مطابق آل پاکستان نیوز پیپر سوسائٹی، پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ اور پاکستان براڈکاسٹرس ایسوسی ایشن نے پاکستان مسلم لیگ (نواز) کے نائب صدر اور وفاقی وزیر اطلاعات کے بیان پر اپنی تشویش ظاہر کی ہے، جو گزشتہ حکومت کے وقت میں میڈیا کو اشتہار جاری کرنے سے متعلق ہے۔

اس سے پہلے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی لیڈر مریم نواز اعتراف کرچکی ہیں کہ انہوں نے اصل میں چینل 24، اے آر وائی نیوز، 92 نیوز، اور سما کو اشتہار نہ دینے کی ہدایت دی تھی۔

دی فرائیڈے ٹائمس نے بدھ کو ایک پریس کانفرنس میں ان کے دیئے بیان کے حوالے سے کہا کہ ہاں میرا آڈیو (سماٹی وی کے الزامات کا ذکر کرتے ہوئے پاکستان کے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی لیک ہوئی آڈیو کلپ ان کی کہی گئی باتوں کا ہی ایک مجموعہ ہے) اصلی ہے۔ میں یہ نہیں کہوں گی کہ یہ میرے دیئے گئے الگ الگ بیانات کو جوڑ توڑ کرے بنایا گیا ہے۔

اس کے بعد وفاقی اطلاعات کے وزیر فواد چودھری نے کچھ اعدادو شمار شیئر کئے تھے، جن میں دکھایا گیا تھا کہ پچھلی حکومت کی حکمرانی کے دور میں میڈیا کو کتنے اشتہارات جاری کیے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھین: Chasing of Journalists: پاکستان جرنلسٹ باڈی نے صحافیوں کا تعاقب کرنے کی مذمت کی

دی نیوز انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق، مریم نواز کے تبصرہ پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے پی پی این ایس نے ایک بیان میں کہا کہ جاری کیے گئے اعداد و شمار نے نہ صرف نامکمل ہیں بلکہ اس میں موجودہ حکومت کی طرف سے اشتہارات پر کیے جارہے اخراجات کو بھی شامل نہیں کیا گیا ہے۔

بیان میں حکومت سے گزشتہ 20 برسوں میں میڈیا کو جاری کیے گئے اشتہارات کے اعداو شمار جاری کرنے کی بھی درخواست کی گئی۔

اے پی این ایس نے کہا کہ حکومت کو کبھی بھی اشتہارات کا استعمال ایسے ہتھیار کے طور پر نہیں کرنا چاہیے، جو خبروں کو متاثر کریں اور جس سے پریس کی آزادی میں رخنہ پڑے۔

(یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.