پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹز نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے غیر قانونی آن لائن مشمولات (عمل، نگرانی اور حفاظتی اقدامات) قواعد 2020 کو 'غیر آئینی' قرار دیا ہے۔
پاکستان کے متعدد صحافیوں نے اسے اظہار خیال کی آزادی پر حملہ قرار دیا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان ٹیلی مواصلات اتھارٹی (پی ٹی اے) کے ذریعہ بنائے گئے سوشل میڈیا قواعد کو 19 نومبر کو نافذ کردیا گیا تھا۔
صحافیوں کی کئی یونینز نے کہا ہے کہ ان قوانین کو فوری طور پر نافذ کیا جانا چاہئے کیونکہ وہ آئین کے تحت حاصل بنیادی حقوق کی پامالی کرتے ہیں۔
پاکستانی میڈیا نے بتایا کہ درخواست میں ایسی شقوں کا ذکر کیا گیا ہے جن میں پی ٹی اے کو آن لائن مواد کو بلاک کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ جو اسلام کی عظمت، اسلام میں دی گئی آزادی اظہار خیال، سلامتی اور پاکستان کے دفاع کے خلاف ہے'۔
اس نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کو پی ٹی اے کی نہیں بلکہ قانون کی ترجمانی کرنے کا اختیار حاصل ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ عدالت اس درخواست کی سماعت 18 دسمبر 2020 کو کرے گی۔