پاکستانی تنظیم 'تحریک لبیک پاکستان' کے سربراہ علامہ خادم حسین رضوی کی نماز جنازہ میں لاہور کے مینارہ پاکستان میں 2 لاکھ سے زائد افراد نے شرکت کی۔
ڈان کی ایک رپورٹ کے مطابق لاہور شہر کو خادم حسین رضوی کی موت کے اثرات کا سامنا کرنا پڑا، جب ان کی مسجد تک جانے والے تمام داخلی راستوں اور سڑکوں پر سیلاب کی مانند ٹریفک امنڈ آیا اور دور دور تک عوامی سیلاب دکھائی دیا۔
علامہ خادم حسین رضوی کا جمعرات کو پر اسرار حالت میں انتقال ہو گیا تھا۔ تاہم، ڈان نے ٹی ایل پی کے ترجمان حمزہ کے حوالے سے بتایا کہ رضوی کو سانس لینے میں دشواری ہو رہی تھی اور ایک روز قبل انہیں بخار تھا۔
حمزہ کا مزید کہنا ہے کہ ٹی ایل پی کے سربراہ ملتان روڈ پر واقع اپنے مدرسے میں تھے، تبھی جمعرات کی شام ان کی حالت خراب ہونے لگی۔ اس کے بعد انہیں فوری طور پر قریبی اسپتال لے جایا گیا لیکن وہاں انہیں مردہ قرار دے دیا گیا۔