طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے جمعہ کی دیر رات ایک نیوز چینل سے کہا ’’خواتین کے حقوق کے بارے میں کوئی مسئلہ نہیں ہوگا، ان کی تعلیم اور کام کے بارے میں بھی کوئی مسئلہ نہیں ہوگا، ہماری ثقافت یہ ہے کہ خواتین حجاب کے ساتھ تعلیم کے حصول اور روزگار کے لیے کام کر سکتی ہیں‘‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ نے افغانستان سے خواتین کو بغیر حجاب کے کام کرنے اور تعلیم حاصل کرنے کے حقوق کو یقینی بنانے کی درخواست کی تھی، جو افغان ثقافت کو تبدیل کرنے کی کوشش تھی۔ تنظیم کے نقطہ نظر سے یہ درخواست ناقابل قبول ہے۔
افغانستان کی انسانی امداد کے لیے 13 ستمبر کو یو این کا اجلاس
واضح رہے کہ جمعہ کے روز افغانستان کے دارالحکومت کابل میں صدارتی محل کے باہر متعدد خواتین نے احتجاج کرتے ہوئے طالبان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ خواتین کے حقوق کو برقرار رکھیں اور نئی حکومت میں خواتین کو بھی شامل کریں۔
اس سے قبل صوبہ ہرات میں خواتین کے ایک گروپ نے حکومت میں ان کی شرکت، تعلیم اور کام کے حقوق کے لیے ریلی نکالی تھی۔