دنیا بھر میں کورونا وائرس کے انفیکشن کا پہلا کیس سامنے آئے منگل کو ایک برس مکمل ہوگیا اور اس عرصے میں ساڑھے چودہ لاکھ سے زیادہ افرادجاں بحق ہوچکے ہیں۔
معروف میڈیکل جریدے 'لانسیٹ' نے رواں برس 24 جنوری کو اپنی تحقیق میں انکشاف کیا تھا کہ چین کے ووہان میں یکم دسمبر 2019 کو کورونا انفیکشن کا پہلا کیس پایا گیا تھا۔ مطالعہ میں شامل ڈاکٹروں کے گروپ میں شامل ایک ڈاکٹر وو وینجوان نے کورونا سے متاثرہ شخص کی نشاندہی کی تھی اور ووہان جننتن اسپتال میں مریض کا علاج بھی کیا تھا۔
تاہم وینجوان نے اسپتال کی پالیسیوں کا حوالہ دیتے ہوئے اس پہلے متاثرہ کورونا متاثرہ شخص کے بارے میں تفصیلی معلومات شیئر کرنے سےانکار کردیا تھا۔
وینجوآن کی ٹیم نے یہ بھی پایا کہ نئے کورونا وائرس کا انسان میں انفیکشن جنگلی جانوروں سے نہیں ہوا ہے، جیسا کہ پہلے کہا جا رہا تھا کہ یہ ہنان سی فوڈ مارکیٹ میں فروخت ہونے والے جانوروں کے ذریعہ پھیلا ہے۔
دوسری طرف حال ہی میں چینی میڈیا نے اٹلی میں طبی محققین کے ایک گروپ کے اس مطالعے پر توجہ مرکوز کی ہے، جس میں ستمبر 2019 کے اوائل میں ہی لومبرڈی علاقہ میں کورونا انفیکشن کے شواہد ملنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
جان ہاپکنز یونیورسٹی کے سائنس اور انجینئرنگ سنٹر کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، 191 ممالک میں اب تک 6.31 کروڑسے زائد افراد کورونا وائرس سے متاثر اور 14.66 لاکھ سے زیادہ ہلاک ہوچکے ہیں۔