اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے رابطہ گروپ نے اقوام متحدہ کی 76 ویں جنرل اسمبلی کے موقع پر اپنا ایک اجلاس منعقد کیا جس کی صدارت سیکریٹری جنرل او آئی سی نے کی۔
او آئی سی رابطہ گروپ کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے بعد ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا، جس میں بتایا گیا ہے کہ جموں و کشمیر تنازع پر او آئی سی رابطہ گروپ کے وزرائے خارجہ کا ایک اجلاس ہوا۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس میں او آئی سی کے رابطہ گروپ نے بھارت سے مطالبہ کیا کہ وہ 5 اگست 2019 کو اور اس کے بعد کیے گئے تمام غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کو واپس لے۔
اس کے علاوہ یہ بھی مطالبہ کیا گیا کہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین اور وسیع پیمانے پر خلاف ورزیوں کو بھی روکے۔
اعلامیے کے مطابق او آئی سی کے رابطہ گروپ اس بات کا بھی ذکر کیا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق جموں و کشمیر کے تنازعہ کے منصفانہ حل کے بغیر حاصل نہیں کیا جا سکتا۔
جی 20 اجلاس میں چین نے افغانستان پر سے اقتصادی پابندیاں ختم کرنے پر زور دیا
بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان ارندام باگچی نے اگست میں او آئی سی سے کہا تھا کہ وہ ملک کے اندرونی معاملات پر تبصرے کے لیے اپنے پلیٹ فارم سے فائدہ اٹھانے کی اجازت دینے سے گریز کرے۔ او آئی سی کے پاس جموں و کشمیر کے مرکزی علاقہ سے متعلق معاملات میں کوئی مقام نہیں ہے، جو بھارت کا لازمی حصہ ہے۔
بھارت نے واضح طور پر عالمی برادری کو بتایا ہے کہ آرٹیکل 370 کو ختم کرنا اس کا اندرونی معاملہ ہے۔
واضح رہے کہ بھارت نے 5 اگست 2019 کو جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے لیے آئین کے آرٹیکل 370 کو منسوخ کردیا۔