سید اکبر الدین نے ایک پریس کانفرنس میں میڈیا کے پوچھے گئے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس معاملے کو اٹھاکر پاکستان کا معیار اور بھی نیچے گرتا جائے گا اور بھارت کے شبیہ میں اتنا ہی سدھار ہوگا۔
اکبرالدین نے دہشت گردوں کی مدد کرنے کے لیے پاکستان کی سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ اب وہ جموں و کشمیر کے مسئلے پر اشتعال انگیز تقریروں پر توجہ دے رہے ہیں لیکن بھارت اس معاملے پر اپنے طریقے سے ردعمل ظاہر کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ میں بھارت ماحولیاتی تبدیلی اور مسلسل ترقی جیسے اہم موضوعات پر توجہ دے گا اور غیر ضروری مسائل میں شامل ہونے سے گریز کرے گا۔
خیال رہے کہ وزیراعظم نریندر مودی 27 ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے جبکہ اسی دن پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کی بھی تقریر ہوگی جس میں وہ جموں و کشمیر کے مسئلے کو اٹھا سکتے ہیں۔
عمران خان کی تقریر کے بعد بھارت کی طرف سے جواب کا حق کے امکان کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ کسی کو بھی پہلے یہ بتانا خراب حکمت عملی ہے کہ آپ اس کے جواب میں کیا کریں گے۔