بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق سوچی پر لگائے گئے نئے الزامات کا تعلق ملک کے قدرتی آفات سے متعلق قانون کی خلاف ورزی سے ہے ، حالانکہ اس الزام کی شکل ابھی تک واضح نہیں ہے۔
اس سے قبل ان پر غیر قانونی واکی ٹاکی رکھنے کا الزام عائد کیا گیاتھا۔
میانمار کی فوج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل جا من تیون نے کہا ہے کہ فوج زیادہ دیر تک اقتدار میں نہیں رہے گی۔ انہوں نے انتخابات کی قطعی تاریخ بتائے بغیر یقین دہانی کرائی کہ منصوبہ بند الیکشن کے بعد فاتح پارٹی کو اقتدار سونپ دیا جائے گا۔