ETV Bharat / international

نواز علاج کے لیے بیرون ملک جانے پر راضی

بدعنوانی معاملے میں قید کی سزا کاٹ رہے اور شدید بیمار ہونے کی وجہ سے اسپتال میں داخل پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف ڈاکٹروں کے مشورے اور اہل خانہ کے دباؤ میں علاج کرانے کے لیےبیرون ملک جانے پر راضی ہوگئے ہیں۔

author img

By

Published : Nov 8, 2019, 11:22 AM IST

پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف

شریف خاندان کے ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ نواز شریف بالآخر لندن جانے کو تیار ہو گئے ہیں، کیونکہ ڈاکٹروں نے انہیں واضح طور پر بتا دیا ہے کہ وہ پہلے ہی پاکستان میں دستیاب تمام متبادل علاج کرا چکے ہیں، اس لئے ان کے پاس بیرون ملک جانا ہی واحد راستہ بچا ہے۔ اس کے بعد مسلم لیگ (ن) نے عمران خان حکومت کے ساتھ شریف کے بیرون ملک دورے کے بارے میں ڈاکٹروں کی سفارشات کا اشتراک کیا تھا۔


انہوں نے کہا،''ڈاکٹروں کی رپورٹوں کے مطابق حکومت کی جانب سے ایک یا دو دن میں شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے ہٹانے کا امکان ہے تاکہ وہ ملک سے باہر جانے کے قابل ہو سکیں ۔''


ذرائع نے کہا کہ نواز شریف ای سی ایل سے اپنا نام ہٹائے جانے کے بعد اسی ہفتے لندن کے لئے روانہ ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا،'' تاہم نواز شریف فوجی اسپتال کے میڈیکل بورڈ کی سفارشات اور شریف میڈیکل سٹی کے میڈكس اور اپنے اہل خانہ کے ارکان کی درخواست کے بعد بھی بیرون ملک جانے کے لئے تیار نہیں تھے۔ اب وہ بالآخر بیرون ملک جانے پر راضی ہو گئے ہیں۔'' ذرائع نے کہا کہ نواز شریف کی بیٹی مریم نواز اپنے والد کے ساتھ نہیں جا سکیں گی کیونکہ انہوں نے چودھری شوگر مل بدعنوانی معاملے میں ضمانت کے لئے اپنا پاسپورٹ لاہور ہائی کورٹ میں جمع کر دیا تھا۔


ذرائع نے کہا کہ' اس وقت نواز شریف کی صحت زیادہ معنی رکھتی ہے کیونکہ وہ اپنی زندگی کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں۔محترمہ مریم نواز بعد میں اپنے والد کی دیکھ بھال کے لئے لندن جانے کا متبادل تلاش سکتی ہیں۔'


فی الحال نواز شریف کا پلیٹلیٹس کم ہو کر 24000 رہ گیا ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق ایک مریض کو ہوائی سفر کے لئے فٹ قرار دئے جانے کے لئے 50000 پلیٹلیٹس اور اس سے زیادہ کی ضرورت ہوتی ہے۔


ذرائع نے کہا کہ ڈاکٹر پلیٹلیٹس بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں، جس سے وہ سفر کرنے کے قابل ہو سکیں۔ وزیر داخلہ ریٹائرڈ بریگیڈیئر اعجاز شاہ پہلے ہی نواز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کا اشارہ دے چکے ہیں۔


انہوں نے کہاکہ 'اگر علاج کے لئے بیرون ملک جانا نواز شریف کے لئے واحد راستہ ہے، تو حکومت راستہ نکالے گی ۔''


حکومت کی اتحادی پاکستان مسلم لیگ کے صدر چودھری شجاعت حسین نے بھی وزیر اعظم عمران خان سے نواز شریف کو ان کے علاج کے لئے ملک سے باہر جانے کی اجازت دینے کے لئے کہا ہے۔


دریں اثنا مسلم لیگ (ن) کی پریس سکریٹری ایم اورنگزیب نے کہا کہ نواز شریف کے پلیٹلیٹس دوبارہ خطرناک سطح پر گرنے کے بعد ان کا علاج کرنے والے ڈاکٹروں کے بورڈ کی ایک ہنگامی میٹنگ بلائی گئی۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ ڈاکٹروں نے نواز شریف کی حالت کو انتہائی سنگین قرار دیا ہے۔

شریف خاندان کے ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ نواز شریف بالآخر لندن جانے کو تیار ہو گئے ہیں، کیونکہ ڈاکٹروں نے انہیں واضح طور پر بتا دیا ہے کہ وہ پہلے ہی پاکستان میں دستیاب تمام متبادل علاج کرا چکے ہیں، اس لئے ان کے پاس بیرون ملک جانا ہی واحد راستہ بچا ہے۔ اس کے بعد مسلم لیگ (ن) نے عمران خان حکومت کے ساتھ شریف کے بیرون ملک دورے کے بارے میں ڈاکٹروں کی سفارشات کا اشتراک کیا تھا۔


انہوں نے کہا،''ڈاکٹروں کی رپورٹوں کے مطابق حکومت کی جانب سے ایک یا دو دن میں شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے ہٹانے کا امکان ہے تاکہ وہ ملک سے باہر جانے کے قابل ہو سکیں ۔''


ذرائع نے کہا کہ نواز شریف ای سی ایل سے اپنا نام ہٹائے جانے کے بعد اسی ہفتے لندن کے لئے روانہ ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا،'' تاہم نواز شریف فوجی اسپتال کے میڈیکل بورڈ کی سفارشات اور شریف میڈیکل سٹی کے میڈكس اور اپنے اہل خانہ کے ارکان کی درخواست کے بعد بھی بیرون ملک جانے کے لئے تیار نہیں تھے۔ اب وہ بالآخر بیرون ملک جانے پر راضی ہو گئے ہیں۔'' ذرائع نے کہا کہ نواز شریف کی بیٹی مریم نواز اپنے والد کے ساتھ نہیں جا سکیں گی کیونکہ انہوں نے چودھری شوگر مل بدعنوانی معاملے میں ضمانت کے لئے اپنا پاسپورٹ لاہور ہائی کورٹ میں جمع کر دیا تھا۔


ذرائع نے کہا کہ' اس وقت نواز شریف کی صحت زیادہ معنی رکھتی ہے کیونکہ وہ اپنی زندگی کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں۔محترمہ مریم نواز بعد میں اپنے والد کی دیکھ بھال کے لئے لندن جانے کا متبادل تلاش سکتی ہیں۔'


فی الحال نواز شریف کا پلیٹلیٹس کم ہو کر 24000 رہ گیا ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق ایک مریض کو ہوائی سفر کے لئے فٹ قرار دئے جانے کے لئے 50000 پلیٹلیٹس اور اس سے زیادہ کی ضرورت ہوتی ہے۔


ذرائع نے کہا کہ ڈاکٹر پلیٹلیٹس بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں، جس سے وہ سفر کرنے کے قابل ہو سکیں۔ وزیر داخلہ ریٹائرڈ بریگیڈیئر اعجاز شاہ پہلے ہی نواز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کا اشارہ دے چکے ہیں۔


انہوں نے کہاکہ 'اگر علاج کے لئے بیرون ملک جانا نواز شریف کے لئے واحد راستہ ہے، تو حکومت راستہ نکالے گی ۔''


حکومت کی اتحادی پاکستان مسلم لیگ کے صدر چودھری شجاعت حسین نے بھی وزیر اعظم عمران خان سے نواز شریف کو ان کے علاج کے لئے ملک سے باہر جانے کی اجازت دینے کے لئے کہا ہے۔


دریں اثنا مسلم لیگ (ن) کی پریس سکریٹری ایم اورنگزیب نے کہا کہ نواز شریف کے پلیٹلیٹس دوبارہ خطرناک سطح پر گرنے کے بعد ان کا علاج کرنے والے ڈاکٹروں کے بورڈ کی ایک ہنگامی میٹنگ بلائی گئی۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ ڈاکٹروں نے نواز شریف کی حالت کو انتہائی سنگین قرار دیا ہے۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.