میانمار پولیس کے مطابق عہدے سے برخاست کی گئی رہنما آنگ سان سوچی کے خلاف چارج شیٹ داخل کر دی گئی ہے جس کے بعد انہیں 15 فروری تک کے لیے کسٹڈی میں بھیج دیا گیا ہے۔
حالانکہ کسٹڈی میں بھیجے جانے کے بعد انہیں کہاں رکھا گیا ہے اس بات کی جانکاری نہیں دی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق آنگ سان سوچی کو دار الحکومت میں ان کے گھر میں نظر بند رکھا گیا ہے۔
آنگ سان سوچی کے خلاف دائر کی گئی چارج شیٹ میں انتخابات میں دھاندلی کے علاوہ درآمد اور برآمد کے ضابطوں کی خلاف ورزی کرنے اور غیر قانونی طریقے سے مواصلاتی آلہ رکھنے کے الزامات لگائے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ سوچی پر کورونا کی وبا کے دوران ضابطوں کی خلاف ورزی کرنے کا بھی الزام عائد کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ یکم فروری کو فوج کے تختہ پلٹ کی قیادت کرنے والے فوج کے جنرل من آنگ ہوئنگ نے ملک میں ایک سال کی ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔ اس دوران سرکاری کام کاج دیکھنے کے لیے گیارہ ارکان پر مشتمل ایک فوجی حکومت تشکیل دی گئی ہے۔
فوج نے تختہ پلٹ کو یہ کہتے ہوئے جائز ٹھہرانے کی کوشش کی ہے کہ گذشتہ سال ہوئے انتخابات میں دھاندلی ہوئی تھی۔ ان انتخابات میں آنگ سان سوچی کی پارٹی نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی نے بھاری اکثریت کے ساتھ جیت حاصل کی تھی۔
مزید پڑھیں: میانمار میں فوجی بغاوت کے بعد جوبائیڈن کا انتباہ
بغاوت کے بعد سے اب تک نہ تو آنگ سان سوچی کی طرف سے اور نہ ہی ملک صدر ون من کی طرف سے کوئی بیان سامنے آیا ہے۔