بنگلہ دیش میں کورونا وائرس کے پیش نظر مساجد کو ایک ماہ تک بند رکھنے کے بعد جمعہ کو دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔ اس دوران بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ اور ملک کے دیگر مقامت میں نمازی، نماز جمعہ میں شریک ہوئے۔
کورونا وائرس سے ہلاک شدگان اور متاثرہ لوگوں کی تعداد میں اضافے کے باوجود حکومت نے اپنی قبل کی ہدایات میں نرمی برتتے ہوئے جماعت کے ساتھ نماز ادا کرنے کی اجازت دے دی ہے۔
حکومت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ نمازی اس وقت تک مساجد جا سکتے ہیں جب تک وہ طے شدہ حفاظتی اقدامات پر عمل کرتے رہیں۔
ڈھاکہ میں مساجد کو نمازیوں کے داخلے کے قبل سینیٹائز کیا گیا اور ساتھ ہی ساتھ نمازیوں کے داخلے کے وقت انہیں بھی سینیٹائز کیا گیا۔
مساجد میں جماعت کے دوران سماجی فاصلے کا خاص خیال رکھا گیا، تاکہ کورونا وائرس سے تحفظ ہو اور باجماعت نماز بھی اد کی جا سکے۔
بنگلہ دیش نے جمعہ کے روز کہا ہے کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 709 افراد کورونا وائرس متاثر پائے گئے ہیں۔ اس سے ملک میں کورونا وائرس متاثروں کی تعداد 13134 ہو گئی ہے، جسمیں 206 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
اس کے علاوہ وائرس سے گذشتہ 24 گھنٹوں کے درمیان سات افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
عہدیداروں نے بتایا کہ جمعرات کے روز سے ملک بھر میں 35 لیبارٹریوں میں مجموعی طور پر 5،941 نمونوں کی جانچ کے بعد یہ نئے مثبت واقعات سامنے آئے ہیں۔
واضح ہو کہ بنگلہ دیش میں مارچ میں انفیکشن کا پہلا معاملہ سامنے آیا تھا۔
رمضان المبار ک میں نماز جمعہ کی خاص اہمیت ہےجسے دیکھتے ہوئے حکومت نے جماعت کے ساتھ نماز ادا کرنے کی اجازت دے دی ہے لیکن حکومت نے عوام کو تنبیہ بھی کیا ہے کہ یہ تبھی تک ممکن ہے جب تک عوام حکومتی اصولوں پر عمل کریں گے۔