قازقستان کے قازق شہر کے شمکنت میں بدامنی پھیلانے کی پاداش میں 3,500 سے زیادہ افراد کو حراست (people detained during riots in Kazakhstan) میں لیا گیا ہے۔ مقامی میڈیا نے شہر کے کمانڈنٹ آفس کے سربراہ یرلی زوماخان بیتوف کے حوالے سے یہ اطلاع دی۔
قبل ازیں مقامی حکام نے اطلاع دی تھی کہ شہر میں پرتشدد واقعات کے دوران 2,700 افراد کو تشدد مخالف مظاہروں میں حراست میں لیا گیا اور 45 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: Kazakhstan Unrest: قزاقستان پرتشدد احتجاج میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 164 تک پہنچ گئی
انہوں نے کہا کہ شمکنت شہر میں حالات قابو میں ہیں۔ شہر میں پرتشدد واقعات اور بدامنی (Violence and unrest in Kazakhstan) کے بعد سے اب تک 3520 افراد کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔ اب تک 366 شہریوں کا احتساب کیا جا چکا ہے۔ ان میں سے 271 کے خلاف فیصلہ ہوا، 40 کو جرمانے اور 55 کو وارننگ دی گئی۔
یو این آئی