ایک سرکردہ اور بااثر سابق چینی پراپرٹی ایگزیکٹیو جنہوں نے چین کے صدر شی جن پنگ کی گزشہ ماہ کورونا وائرس سے نمٹنے کے حوالہ سے کی گئی تقریر پر انہیں ’مسخرہ‘ کہا تھا، جو تاحال لاپتہ ہے۔
چین کی حکمراں کمیونسٹ پارٹی کے رکن اور سابق پراپرٹی ڈیولپر'ہوایوان ریئل اسٹیٹ' کے اعلیٰ ایگزیکٹیو رین زیکیانگ کے تین دوستوں نے ان کی گمشدگی کی تصدیق کی اور کہا کہ ان سے 12 مارچ سے رابطہ نہیں ہوا ہے۔
ان کے قریبی دوست وانگ ینگ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ'ہمارے کئی دوست ان کو تلاش کر رہے ہیں اور اور سب بہت فکر مند ہیں'۔
ان کا کہنا تھا کہ رین زیکیانگ کے ایک عوامی شخص تھے اور ان کی گمشدگی کا بہت سے لوگوں کو علم ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'جو ادارہ اس کا ذمہ دار ہے اسے مناسب اور قانونی وضاحت جلد از جلد دینی ہوگی'۔
بیجنگ کی پولیس نے فون اور فیکس کے ذریعہ ان کے دوستوں کی درخواستوں پر فوری رد عمل نہیں دیا ہے۔
چینی ریاستی کونسل کے معلومات کے دفتر نے بھی رائے کی درخواست پر جواب نہیں دیا۔
اطلاعات کے مطابق مضمون جس میں شی جن پنگ کو ان کے نام سے مخاطب نہیں کیا گیا تھا رین زیکیانگ نے تقریر کا مطالعہ کرنے کا بعد کہا تھا کہ 'مجھے ایک حکمراں کھڑا اپنے نئے لباس دکھاتا نظر نہیں آیا بلکہ ایک برہنہ کھڑا مسخرہ نظر آیا جو بار بار خود کو حکمران بتارہا تھا'۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پارٹی کے اندر ’گورننس کا بحران‘ ہے اور آزاد میڈیا اور آزادی اظہار رائے کے نہ ہونے سے وبا کو فوراً روکا نہیں جاسکا اور صورتحال مزید خراب ہوگئی۔
رین زیکیانگ کی گمشدگی ایسے موقع پر سامنے آئی جب مقامی میڈیا اور آن لائن صارفین کے وبا پر بحث کرنے پر سینسر شپ حالیہ ہفتوں میں مزید سخت ہوگئی ہے۔