پاکستانی میڈیا کے مطابق یو اے ای اور مالدیپ نے پاکستان کے اس قدم کی یہ کہتے ہوئے حمایت نہیں کی کہ صرف وزیر خارجہ ہی ایسا گروپ بنا سکتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق دونوں ممالک نے پاکستان کے اس قدم کو جنوبی ایشیاء میں بھائی چارے کے لیے نقصاندہ بتاتے ہوئے بھارت کے خلاف کسی بھی کارروائی کی حمایت کرنے سے انکار کر دیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکہ میں مالدیپ کے سفیر نے کہا ہے کہ ان کا ملک اسلاموفوبیا یا کسی بھی قسم کے تشدد کے خلاف ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ سیاسی یا کسی دیگر ایجنڈے کو فروغ دینے کے لیے ایک ملک پر نشانہ لگانا اصل مسئلے کو کنارے کرنا ہے۔
واضح رہے کہ جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع میں سکیورٹی فورسز نے بدھ کی رات ایک گاڑی سے تقریباً 45 کلو گرام دھماکہ خیز مواد برآمد کرکے جیش محمد اور حزب المجاہدین کے حملے کو ناکام کر دیا۔ پولیس، مرکزی ریزرو پولیس فورس اور فوج کی احتیاط اور وقت پر کی گئی کارروائی سے حملے کا منصوبہ ناکام ہوگیا۔ دہشت گرد سکیورٹی دستوں پر 14 فروری سنہ 2019 جیسے حملے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔