پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے کے درمیان پاکستانی حکام نے جنوبی سندھ صوبے بشمول کراچی کے تجارتی مرکز اور دیگر شہری مراکز میں لاک ڈاؤن نافذ کر دیا ہے۔
لاک ڈاؤن ہفتے کے روز شروع ہوا اور فیڈرل حکومت اور مقامی کاروباریوں کی مخالفت کے باوجود 8 اگست تک جاری رہے گا۔
سندھ کے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے جمعہ کے روز کہا کہ وائرس کے کیسز میں اچانک اضافے نے صوبائی دارالحکومت کراچی کے اسپتالوں کے بستروں کو مریضوں سے بھر دیا ہے۔
یہ اضافہ عیدالاضحی کی تعطیلات کے دوران بڑے ہجوم اور دیگر سرگرمیوں کے باعث بتایا جارہا ہے۔
ہفتے کے روز کراچی میں ایک ویکسین مرکز کے باہر کافی بھیڑ نظر آئی کیونکہ ایک مقامی ڈاکٹر نے لوگوں کو جلد سے جلد کورونا ویکسین حاصل کرنے کی اپیل کی تھی۔
ڈاکٹر فریال مناف نے کہا کہ "چوتھی لہر ڈیلٹا ویرینٹ کے ساتھ سب سے خطرناک ہے، تو برائے مہربانی ویکسین لگائیں۔"
سندھ کی صوبائی حکومت نے تمام بازار بند کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ اس دوران میڈیکل اسٹورز، بیرکریوں، گیس اسٹیشن اور گروسری اسٹور کو 6 بجے تک کھلا رکھنے کی اجازت دی گئی ہے۔
پاکستان نے ہفتے کے روز کووڈ 19 سے 65 اموات اور 4،950 نئے کیسز کی اطلاع دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Sacrificial Animals Online: پاکستان میں عید الاضحیٰ کے موقع پر مویشیوں کا کاروبار آن لائن
جنوبی ایشیائی ملک میں وبائی امراض کے آغاز سے اب تک 1،029،811 تصدیق شدہ کیسز اور 23،360 افراد کی اموات وائرس سے ہوئی ہے۔