کورونا وائرس وبا کے پیش نظر لبنان میں معاشی بحران صحت خدمات کو تباہ کر رہا ہے۔
لبنان حکومت نے کورونا وائرس کو قابو کرنے میں کچھ حد تک کامیابی ضررو حاصل کی ہے اور اس وقت تک ملک میں 3 ہزار کووڈ 19 کے معاملے ہی سامنے آئے ہیں، جس میں 41 افراد ہلاک ہوئے ہیں لیکن کیسز میں اضافے کو لیکر تشویش برقرار ہے، کیونکہ اسپتالوں اور کلینکوں کی حالت اچھی نہیں ہے۔
بجلی کی کٹوتی اور ڈیزل کی قلت مریضوں کی حفاظت کو خطرہ بنا رہے ہیں۔ اس کی وجہ سے کچھ اسپتال غیر حساس معاملات کو اپنے سکڑتے ہوئے وسائل کے باعث داخل کرنے سے انکار کر رہے ہیں۔
طبی عملے کی تنخواہوں میں کٹوتی ہوچکی ہے اور کچھ نرسوں کو ملازمت سے نکال دیا گیا ہے کیونکہ ان کی تنخواہوں کی ادائیگی کے لئے اسپتال کے پاس رقم نہیں ہے۔
لبنان میں نجی اسپتال صحت خدمات کا 85 فیصد ہیں لیکن اب یہ بند کرنے کی دھمکی دے رہے ہیں کیونکہ وہ اپنی سہولیات برقرار رکھنے یا مہنگے سامان کی درآمد کرنے سے قاصر ہیں۔
ایک عہدیدار کے مطابق سال کے آخر تک ملک کے پندرہ ہزار ڈاکٹروں میں سے ایک تہائی ڈاکٹر ہجرت کر سکتے ہیں۔
اس کے علاوہ کورونا معاملات میں اضافہ اور ملک میں مالی بحران بھی صحت خدمات کے ڈھانچے کو تباہ کر سکتا ہے۔
ملک کے غریب خطے شمالی لبنان میں ڈاکٹروں کے ہیڈ سلیم ابی صالح کا کہنا ہے کہ ''صورتحال تباہ کن ہے اور اگرحکومت فوری طور پر کوئی قدم نہیں اٹھاتی ہے تو بڑی تباہی ہو سکتی ہے۔''
ڈاکٹر سلیم ابی صالح کا کہنا ہے کہ ''بہت ضروری طبی سامان اب اسپتالوں میں ختم ہونے لگے ہیں، لازمی دوائیں ختم ہونے لگی ہیں، صورتحال واقعی تباہ کن ہے اور اگر حکومت نے بچاؤ کا منصوبہ تیار نہیں کیا تو ہمیں خدشہ ہے کہ یہ جلد ہی مکمل طور پر ختم ہو جائے گا۔''
لبنان میں مالی بحران کے باعث ایندھن اور بجلی فراہم کرنا ایک بڑا چیلنج ہو گیا ہے، یہاں تک کہ ٹریفک لائٹس جیسی بنیادی خدمات کو بھی خطرہ ہے۔ ڈالر کی کمی سے طبی سامان اور دواؤں کی درآمدات میں کمی آئی ہے۔
بجلی کی قلت کے باعث طرابلس کا واحد سرکاری زچگی ہسپتال، اورنج ناسو اسپتال اپنی نوزائدہ یونٹ کو بند کرنے پر مجبور ہو گیا ہے تاکہ زندگی بچانے والی ڈائلیسس خدمات کو برقرار رکھ سکے۔
اسپتال کے چیئرمین احمد مغربی نے کہا کہ مریضوں کی حفاظت ضروری ہے لہذا نومولود کے نئے کیس دوسرے اسپتالوں میں منتقل کئے جارہے ہیں۔
ڈاکٹر احمد مغربی کا کہنا ہے کہ ''ہمیں نوزائیدہ سیکشن کو فی الحال بند کرنا پڑا کیونکہ اب ہم زیادہ وقت تک حفاظت کی ضمانت نہیں دے سکتے ہیں، ایسے میں مریضوں کی حفاظت کی خلاف ورزی ہوگی، لہذا ہم یہ برداشت نہیں کرسکتے ہیں، اسی وجہ سے ہم نے نوزائیدہ وارڈ کو بند کر دیا ہے۔ نو زائید وارڈ میں 24 گھنٹے بجلی کی فراہمی لازمی ہے لیکن یہاں یہ مشکل ہے۔''
کورونا وائرس وبا کی وجہ سے لبنان معاشی سست روی کا شکار ہو چکا ہے۔ بے روزگاری 30 فیصد سے اوپر بڑھ رہی ہے اور ملک کی پانچ ملین کی آبادی میں سے نصف آبادی غربت کی زندگی گزارنے پر مجبور ہو چکی ہے۔