اسلام آباد ہائی کورٹ نے پیر کو انڈین ہائی کمشنر کے وکیل کو یقین دہانی کرایا ہے کہ وہ یقینی بنائے گا کہ بھارتی شہری کلبھوشن جادھو کو مناسب انصاف ملے اور بین الاقوامی عدالت کے حکم کو نفاذ کرنے کے لئے اسے تیسری مرتبہ کونسلر رسائی کی تجویزدینے کے ساتھ ہی کہا ہے کہ اس کی سزا پر از سرنو غور کیا جائے گا۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس عمیر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب کی بنچ نے وکیل شاہ نواز نون کو مسٹر جادھو کے خلاف عدالت کے شہیدوں سے متعلق ضروری دستاویزوں کو مہیا کرانے کا اشارہ دیا۔ اس لئے کہ وہ (بھارتی وکیل)اس سے پہلے انڈین ہائی کشمنر کی جانب سے ان دستاویزوں کے کاغذات نہ ہونے یا وکالت نامہ نہ ہونے کی وجہ سے سماعت میں شرکت کرنےسے انکار کرچکے تھے۔
ڈان کی رپورٹ کے مطابق جسٹس اورنگ زیب ایک ویڈیو لنک کے ذریعہ سے گھر سے بنچ میں شامل ہوئےتھے کیونکہ وہ کورونا وائرس کی وجہ سے کورنٹائن تھے۔
جسٹس من اللہ نے بتایا کہ عدالت آئی سی جے کے فیصلے کو نافذ کرنے کے لئے بھارت سے تعاون چاہتا ہے۔
واضح رہے کہ کمانڈر جادھو مارچ 2016 میں مبینہ طور سے بلوچستان میں گرفتار کئے گئے تھے۔ فیلڈ جنرل کورٹ مارشل نے انہیں 10 اپریل 2017 میں بلوچستان اور کراچی میں دہشت گردی کے لئے خطرناک سرگرمیوں میں مبینہ طور سے ملوث ہونے کی وجہ سے سزا سنائی تھی۔
بھارت نے فیصلے کے خلاف بین الاقوامی عدالت کا رخ کیا تھا۔ عدالت نے 18 مئی 2017 کو معاملے میں آخری فیصلہ سناتے ہوئے مسٹر جادھو کی پھانسی کو روک دی تھی۔