افغانستان کے وزارت داخلہ کے ترجمان نصرت رحیمی نے ٹویٹر پر بتایا کہ 'ایک خودکش حملہ آور نے مقامی وقت کے مطابق تقریباً سات بجے چار راہی قمبر علاقے میں مارشل فہیم نیشنل ڈیفینس یونیورسٹی کے باہر خود کو بم سے اڑا لیا'۔
انھوں نے لکھا ہے کہ 'اس دھماکے میں فوج کے چار جوان اور دو شہریوں سمیت سات افراد ہلاک اور پانچ فوجی اہلکار سمیت 13 زخمی ہوگئے ۔ دھماکہ میں خودکش حملہ آور بھی مارا گیا'۔
یہ دھماکے اس وقت ہوا جب فوج کے جوان اور یونیورسٹی کے ملازم وہاں جمع تھے اور اندر احاطے میں جانے کا انتظار کر رہے تھے۔
عینی شاہدین کے مطابق خودکش کار بم کے دھماکے کی وجہ سے یہ حادثہ ہوا۔
رحیمی نے بتایا کہ دھماکے کی وجہ مصروف ترین راستوں پر بہت سی دیگر گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے موقع سے ایک کار میں بم برآمد کیا اور اسے ناکارہ بنا دیا۔ابھی تک کسی بھی دہشت گرد تنظیم نے اس حملے کی ذمہ داری نہیں لی ہے۔
مزید پڑھیں: امت شاہ تک کرنٹ پہنچ گیا: امانت اللہ خان
رحیمی نے اگرچہ ابتدائی رپورٹ کی بنیاد پر کہا کہ اس واقعہ میں طالبان کے جنگجووں کا ہاتھ ہے۔