افغانستان میں حکومت کررہے طالبان کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ کابل کا بین الاقوامی ہوائی اڈہ بین الاقوامی پروازوں کے لیے مکمل طور پر تیار ہوچکا ہے اور اب تمام ایئر لائنز اپنی خدمات دوبارہ شروع کرسکتی ہیں۔ ترجمان عبدالقہار بلخی نے اتوار کو یہ اطلاع دی۔
انہوں نے کہا ’’کابل بین الاقوامی ہوائی اڈے کے مسائل کو حل کرلیا گیا ہے اور ہوائی اڈہ ملکی اور بین الاقوامی پروازوں کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔
امارت اسلامیہ افغانستان نے تمام ایئرلائنز کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے اور ان تمام ایئرلائنز اور ممالک سے پہلے کی طرح پروازیں شروع کرنے کی امید کرتا ہے جہاں سے پہلے کابل کے لیے پروازیں آتی تھیں۔
عبدالقہار بلخی نے کہا کہ وزارت خارجہ نے پروازوں کے آپریشن میں اپنی جانب سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔ امریکی قیادت والی افواج اور امریکی شہریوں کی واپسی کے دوران 31 اگست کو کابل ایئرپورٹ پر حملہ کیے گئے اور اسے نقصان پہنچایا گیا تھا۔
افغانستان میں سیکورٹی نظام بہتر لیکن معاشی صورتحال خراب ہوگئی
ہوائی اڈے کے حکام نے تصدیق کی ہے کہ 15 اگست کو ملک میں طالبان کی حکومت کے آغاز سے طویل عرصے سے معطل ایئر لائنز حالیہ ہفتوں میں دوبارہ شروع ہوئی ہیں۔
اس دوران کئی طیارے قطر ، بحرین ، متحدہ عرب امارات ، ازبکستان ، قزاقستان اور پاکستان سے انسانی امداد کے ساتھ یہاں پہنچے ہیں۔ اس کے علاوہ کئی تجارتی پروازیں پاکستان ، ایران اور قطر سے بھی آئی ہیں۔
(یو این آئی)