ہائی کورٹ اس عرضی پر 22 اگست کو سماعت کرے گی۔
تفصیلات کے مطابق یہ عرضی جماعت کے رکن ملک ظفر اقبال نے دائر کی ہے جس میں پاکستانی حکومت، پنجاب حکومت اور محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے علاقائی ہیڈکوارٹر کو فریق بنایا گیا ہے۔
واضح رہے حافظ سعید سمیت جن 65 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج ہے اس میں عرضی گزار ظفر اقبال کا نام بھی ہے۔
ظفر اقبال کی جانب سے داخل کردہ عرضی میں کہا گیا ہے کہ ایف آئی آر بغیر کسی قانونی حق کے درج کیا گیا ہے جس کی کوئی قانونی بنیاد نہیں ہے۔