ETV Bharat / international

روہنگیا پناہ گزینوں کی واپسی میں جاپان مدد کے لیے تیار - روہنگیا مسلمان

جاپان حکومت نے روہنگیاپناہ گزینوں کو پر امن طریقے سے ان کے ملک واپس بھیجنے میں میانمار اور بنگلہ دیش حکومت کی مدد کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔

Rohingya Muslims
author img

By

Published : Jul 31, 2019, 8:41 AM IST

بنگلہدیش کے وزیرخارجہ ڈاکٹر اے کے عبدالمیمن اور جاپان کے وزیر خارجہ تارا کونو کے درمیان ایک میٹنگ ہوئی جس میں روہنگیا پناہ گزینوں کی وطن واپسی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس دوران جاپان نے کہا کہ کےاگر بنگلہدیش اور میانمار چاہیں تو وہ دونوں ملکوں کے درمیان ثالثی کا کام انجام دے سکتے ہیں۔

دونوں سفارتکاروں نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس کرکے میانمار حکومت کے ساتھ پرامن ماحول بنانے پر زور دیا تاکہ روہنگیا مسلمانوں کو ان کے ملک واپس بھیجا جائے۔

جاپان کے وزیرخارجہ تارا کونو نے اپنے تین دن کے بنگلہدیشی دورے کے دوران روہینگیا مسلمانوں کی بستیوں کا دورہ کیا، اس بیچ انھوں نے کاکس بازار میں متعدد روہنگیا مسلمانوں سے بات چیت کی۔

سال 2017 میں تقریباً 7 لاکھ روہنگیا مسلمانوں پر میانمار میں ہو رہے ظلم کے بعد انہیں ملک چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا ۔ بنگلہ دیش میں 12 لاکھ روہنگیا مسلمان شہر کاکس بازار میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔

غور طلب ہے کہ میانمار اور بنگلہدیش حکومت نے ایک معاہدہ پر دستخط کیا ہے تاکہ روہنگیا مسلمان اپنے ملک واپس جاسکئیں، لیکن ابھی تک کوئی بھی روہنگیا اپنے ملک واپس نہیں لوٹنا چاہتے، تاہم بنگلہدیش کا کہنا ہے کے وہ روہنگیاؤں کو ملک چھوڑنے کے لیے مجبور نہیں کریں گے۔

بنگلہدیش کے وزیرخارجہ ڈاکٹر اے کے عبدالمیمن اور جاپان کے وزیر خارجہ تارا کونو کے درمیان ایک میٹنگ ہوئی جس میں روہنگیا پناہ گزینوں کی وطن واپسی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس دوران جاپان نے کہا کہ کےاگر بنگلہدیش اور میانمار چاہیں تو وہ دونوں ملکوں کے درمیان ثالثی کا کام انجام دے سکتے ہیں۔

دونوں سفارتکاروں نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس کرکے میانمار حکومت کے ساتھ پرامن ماحول بنانے پر زور دیا تاکہ روہنگیا مسلمانوں کو ان کے ملک واپس بھیجا جائے۔

جاپان کے وزیرخارجہ تارا کونو نے اپنے تین دن کے بنگلہدیشی دورے کے دوران روہینگیا مسلمانوں کی بستیوں کا دورہ کیا، اس بیچ انھوں نے کاکس بازار میں متعدد روہنگیا مسلمانوں سے بات چیت کی۔

سال 2017 میں تقریباً 7 لاکھ روہنگیا مسلمانوں پر میانمار میں ہو رہے ظلم کے بعد انہیں ملک چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا ۔ بنگلہ دیش میں 12 لاکھ روہنگیا مسلمان شہر کاکس بازار میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔

غور طلب ہے کہ میانمار اور بنگلہدیش حکومت نے ایک معاہدہ پر دستخط کیا ہے تاکہ روہنگیا مسلمان اپنے ملک واپس جاسکئیں، لیکن ابھی تک کوئی بھی روہنگیا اپنے ملک واپس نہیں لوٹنا چاہتے، تاہم بنگلہدیش کا کہنا ہے کے وہ روہنگیاؤں کو ملک چھوڑنے کے لیے مجبور نہیں کریں گے۔

Intro:بھیونڈی میونسپل کارپوریشن کا برسوں پرانا تنازع ختم

          مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی سے متصل بھیونڈی میونسپل کارپوریشن کے سابق میونسپل کمشنر یوگیش مہسے اور میئرجاوید جاوید دلوی کی کوششوں سے اسٹیم واٹر ڈسٹری بیوٹر اینڈ انفرا کمپنی پرائیوٹ لمیٹیڈ سے برسوں سے جاری تنازع ختم ہونے کے ساتھ ہی میونسپل کارپوریشن کے خزانے میں کروڑوں روپوں کا اضافہ ہواہے۔یہ خطیر رقم شہرکے ترقیاتی کام میں صرف ہونے کی توقع ہے۔
         واضح ہوکہ اسٹیم واٹر ڈسٹری بیوٹر اینڈ انفرا کمپنی پرائیوٹ لمیٹیڈ کی پائپ لائن بھیونڈی میونسپل کارپوریشن کے حدود سے گزرتی ہے۔اور اس کی کئی جائدادبھی یہاں ہیں۔لیکن وہ پراپرٹی اور زمین کا ٹیکس گرام پنچایت کو ادا کررہا تھا۔جبکہ سنہ 1982 میں بھیونڈی نگر پالیکاکی حد بندی کے بعد پانی سپلائی کرنے والی اس کی مین پائپ لائن نگر پالیکا کی حد میں آگئی تھی۔مزے کی بات تو یہ ہے کہ تب کی نگرپالیکااور اب کی میونسپل کارپوریشن کا دھیان اس جانب گیا ہی نہیں تھا۔لیکن میئر جاوید غلام محمددلوی نے اس وقت کے میونسپل کمشنر یوگیش مہسے کی توجہ اس جانب کروائی۔جس کے بعد یوگیش مہسے جاوید دلوی نے سنہ 1982 سے لیکر سنہ 2017 تک ڈپٹی میونسپل کمشنر(محصول)وندنا گلوے کے ذریعہ اسسمنٹ کراکرمیونسپل کارپوریشن کی حدود سے گزرنے والی پائپ لائن کے زمین کا ٹیکس سمیت اسٹیم کی پراپرٹی ٹیکس کا 35 سال کا بقایادار بنایا دیا۔
         جبکہ اس سے قبل تک اسٹیم میونسپل کارپوریشن کو کوئی ٹیکس ادا نہیں کررہا تھا۔اس کے برعکس اس نے کارپوریشن کو 114کروڑ 22 لاکھ 90 ہزار 973روپوں کا بقایا کے علاوہ اس رقم میں 40 کروڑ 66 لاکھ 85 ہزار 940 روپے سود سمیت دوسرے ٹیکس کے نام پر کل بقایا 154 کروڑ 89 لاکھ 86 ہزار 913 روپوں کا تقاضاکررہاتھا۔لیکن یوگیش مہسے نے اپریل سنہ 2017 میں گزشتہ 35 برس کا زمین کا ٹیکس سمیت پراپرٹی ٹیکس کا نوٹس بھیج کر اسٹیم کا داؤ الٹا کرنے کے ساتھ ساتھ اسٹیم کو بھیونڈی میونسپل کارپوریشن کے ذریعہ دیئے جانے والے پانی کے ٹیکس کی ادائیگی بھی روک دی۔اس کے بعد اس مسئلہ کو حل کرنے کے لئے اسٹیم اور ریاستی حکومت کے ذریعہ میٹنگز کے دور کاآغاز ہوا۔جس کے تحت اسٹیم کی بل میں 61 کروڑ 17 لاکھ 85 ہزار 900 روپئے کی متنازع بل اور 18 کروڑ 50 لاکھ 54 ہزار 825 روپے وقت پر ادا نہ کرنے پر جرمانہ کی رقم کو ملا کر اسٹیم کی اصل بل سے نکال کر 118 کروڑایک لاکھ 67 ہزارکارپوریشن کو دینا بتایا۔اس تعلق سے منعقد میٹنگ میں تھانہ کی میئر میناکشی شندے،اسٹیم واٹر ڈسٹری بیوٹر اینڈ انفرا کمپنی پرائیوٹ لمیٹیڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹر، تھانہ میونسپل کمشنر سنجیو دیال اوراسٹیم کے منیجنگ ڈائریکٹرکرنل وویک چودھری سمیت دیگر افسران شامل تھے۔اس میٹنگ میں میئر جاوید دلوی،میونسپل کمشنر(انچارج)اشوک رنکھانب نے اپنی بات پوری طاقت سے رکھی جس کے بعد اسٹیم نے میونسپل کارپوریشن کو 84/کروڑ 18 لاکھ 54 ہزار 957 روپے دینا منظور کیا ہے۔میونسپل کارپوریشن کو اب بقیہ 43 کروڑ 83 لاکھ 12 ہزار 108 روپیہ کی بقایا رقم ریگولر بل کے ساتھ ہر ماہ ایک کروڑ روپے ادا کرنا ہوگا۔


Body:بھیونڈی میونسپل کارپوریشن کا برسوں پرانا تنازع ختمConclusion:بھیونڈی میونسپل کارپوریشن کا برسوں پرانا تنازع ختم
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.