ETV Bharat / international

اسرائیلی ضم کے منصوبے پراسرائیلی وزیراعظم اور دفاعی سربراہ آمنے سامنے

اسرائیل کے دو ممتاز رہنماوں کے باہمی اختلافات سے اسرائیلی ضم کا منصوبہ پیچیدگی کا شکار ہو گیا ہے۔ یروشلم میں موجود امریکی عہدیدار اس منصوبے کو حتمی شکل دینے کی کوشش میں مصروف ہیں۔

سدف
فدس
author img

By

Published : Jun 30, 2020, 9:14 PM IST

اسرائیل کا ویسٹ بینک کو ضم کرنے کا منصوبہ فی الحال کھٹائی میں پڑتا نظر آ رہا ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو یکم جولائی سے ضم کی عملی کاررائی کا دم بھرتے آئے ہیں، لیکن ملک کے دفاعی سربراہ اور متبادل وزیر اعظم بینی گینٹز نے اس منصوبے کی شدید مخالفت کی ہے۔

ویڈیو

بینی گینٹز کا کہنا ہےکہ 'ہم ایک ساتھ ملک کر کورونا وائرس کے خلاف جیت حاصل کریں گے اور سماجی و معاشی نقصانات کا حل تلاش کریں گے۔ اس کے علاوہ جو بھی کورونا سے لڑائی کے دوران سامنے آئے گا اس کو کورونا پر فتح تک موخر کریں گے'۔

اس طرح اسرائیل کے دو ممتاز رہنماوں کے باہمی اختلافات سے اسرائیلی ضم کا منصوبہ پیچیدگی کا شکار ہو گیا ہے۔ یروشلم میں موجود امریکی عہدیدار اس منصوبے کو حتمی شکل دینے کی کوشش میں مصروف ہیں۔

نیتن یاہو اور گینٹز کے تبصروں سے ان کی چند ہفتوں قبل ہی مخلوط حکومت میں اختلافات واضح طور پر سامنے آ چکے ہیں۔

امریکی عہدے داروں کا کہنا ہے کہ اس ضم کے منصوبے میں وہ دونوں اہم سیاسی جماعتوں 'لیکود' اور 'بلیو اینڈ وہائٹ' کا تعاون چاہتے ہیں۔

وہیں دوسری جانب نتن یاہو نے گینٹز کے خدشات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ضم کا یہ منصوبہ بلیو اینڈ وہائٹ پارٹی کے تعاون پر منحصر نہیں ہے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل دیگر معاملات گینٹز کی رضامندی سے ہی طے پاتے رہے ہیں، لیکن اس معاملے کو مستثنیٰ قرار دیتے ہوئے نتن یاہو کو گینٹز کی منظوری کے بغیر بھی کابینہ یا پارلیمنٹ میں تجویز پیش کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔

واضح رہے کہ اسرائیل کے اس منصوبے پر فلسطین اور دیگر عرب ممالک کے علاوہ عالمی برادی کی طرف سے بھی ناراضگی کا اظہار کیا جا رہا ہے، تاہم ان سب کو درکنار کرتے ہوئے اسرائیلی وزیر اعظم نے منصوبے کو عملی جامعہ پہنانے کا عہد کر رکھا ہے۔

اسرائیل کا ویسٹ بینک کو ضم کرنے کا منصوبہ فی الحال کھٹائی میں پڑتا نظر آ رہا ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو یکم جولائی سے ضم کی عملی کاررائی کا دم بھرتے آئے ہیں، لیکن ملک کے دفاعی سربراہ اور متبادل وزیر اعظم بینی گینٹز نے اس منصوبے کی شدید مخالفت کی ہے۔

ویڈیو

بینی گینٹز کا کہنا ہےکہ 'ہم ایک ساتھ ملک کر کورونا وائرس کے خلاف جیت حاصل کریں گے اور سماجی و معاشی نقصانات کا حل تلاش کریں گے۔ اس کے علاوہ جو بھی کورونا سے لڑائی کے دوران سامنے آئے گا اس کو کورونا پر فتح تک موخر کریں گے'۔

اس طرح اسرائیل کے دو ممتاز رہنماوں کے باہمی اختلافات سے اسرائیلی ضم کا منصوبہ پیچیدگی کا شکار ہو گیا ہے۔ یروشلم میں موجود امریکی عہدیدار اس منصوبے کو حتمی شکل دینے کی کوشش میں مصروف ہیں۔

نیتن یاہو اور گینٹز کے تبصروں سے ان کی چند ہفتوں قبل ہی مخلوط حکومت میں اختلافات واضح طور پر سامنے آ چکے ہیں۔

امریکی عہدے داروں کا کہنا ہے کہ اس ضم کے منصوبے میں وہ دونوں اہم سیاسی جماعتوں 'لیکود' اور 'بلیو اینڈ وہائٹ' کا تعاون چاہتے ہیں۔

وہیں دوسری جانب نتن یاہو نے گینٹز کے خدشات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ضم کا یہ منصوبہ بلیو اینڈ وہائٹ پارٹی کے تعاون پر منحصر نہیں ہے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل دیگر معاملات گینٹز کی رضامندی سے ہی طے پاتے رہے ہیں، لیکن اس معاملے کو مستثنیٰ قرار دیتے ہوئے نتن یاہو کو گینٹز کی منظوری کے بغیر بھی کابینہ یا پارلیمنٹ میں تجویز پیش کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔

واضح رہے کہ اسرائیل کے اس منصوبے پر فلسطین اور دیگر عرب ممالک کے علاوہ عالمی برادی کی طرف سے بھی ناراضگی کا اظہار کیا جا رہا ہے، تاہم ان سب کو درکنار کرتے ہوئے اسرائیلی وزیر اعظم نے منصوبے کو عملی جامعہ پہنانے کا عہد کر رکھا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.