گذشتہ رات بغداد میں امریکی سفارت خانے پر راکٹ حملے سے کچھ عراقی مظاہرین اتفاق نہیں رکھتے ہیں۔ اس کے سبب متعدد مظاہرین تشویش میں مبتلا ہیں۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ یہ حملہ عراق کو ہی نقصان پہنچا سکتا ہے۔
عراقی باشندے یوسف خدائر نے کہا کہ امریکہ معاشی، عسکری اور سیاسی طور پر مضبوط ہے۔ لہذا اس سے نمٹنے کے لیے دونوں ممالک کے مابین مشترکہ مفادات پر مبنی سیاسی اقدام کی ضرورت ہے۔
ایک دوسرے مظاہر کا کہنا ہے کہ امریکی یا کسی دیگر سفارت خانے پر حملہ کرنا غلط ہے۔
عراقی خاتون ایمان الخزرجی کا کہنا ہے کہ آپ کا مسئلہ امریکی ریاست کے ساتھ ہے ملک میں ان کے ملک کی نمائندگی کرنے والے سفارتی مشنوں سے نہیں ہے۔
امریکی فوج کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اتوار کے روز کم از کم پانچ کتیوشا راکٹ بغداد کے گرین زون کے اندر داخل ہوئے تھے۔
خیال رہے کہ رواں ماہ امریکی سفارت خانے کو نشانہ بنایا جانے والا یہ تیسرا راکٹ حملہ ہے، جس میں ایک شخص کے زخمی ہونے کی بات کہی گئی ہے۔ فی الحال قصورواروں کے بارے میں معلوم نہیں ہوسکا ہے۔