جرائم کی روک تھام کے بین الاقوامی ادارے انٹرپول (Interpol) نے جمعرات کو استنبول میں منعقدہ سالانہ جنرل میٹنگ میں متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے سیکیورٹی فورسز کے سربراہ میجر جنرل احمد ناصر الرئیسی کو اپنا صدر (Interpol President) منتخب کیا ہے۔
انٹرپول نے جنرل احمد ناصر الرئیسی کو چار سالہ مدت کے لیے منتخب کیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ میجر جنرل الرئیسی پر انسانی حقوق کی تنظیموں نے متحدہ عرب امارات میں من مانی حراست اور تشدد کا الزام لگایا ہے۔
اسی دوران ہندوستان کے امیدوار، سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کے اسپیشل ڈائریکٹر پروین سنہا کو انٹرنیشنل کریمنل پولیس آرگنائزیشن (انٹرپول) کی ایگزیکٹو کمیٹی میں ایشیا کے نمائندے کے طور پر منتخب کیا ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ انٹرپول کے چیئرمین کے انتخاب پر کڑی نظر رکھی جا رہی تھی کیونکہ تنظیم کے پہلے چینی صدر مینگ ہونگ وی 2018 میں چین جاتے ہوئے لاپتہ ہو گئے تھے۔اور ان کی مدت پوری نہیں ہوئی تھی۔
اس کے بعد معلوم ہوا کہ اسے حراست میں لے لیا گیا ہے اور اس پر رشوت لینے اور دیگر جرائم میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: انٹرپول کے سابق سربراہ کو 13 برس سے زائد کی سزا
بین الاقوامی قانون نافذ کرنے والے ادارے کا کہنا ہے کہ برازیل کی والڈیسی اروکیزا کو امریکہ کے لیے باڈی کا نائب صدر منتخب کیا گیا ہے، جب کہ نائجیریا کے گربا بابا عمر کو افریقہ کے لیے انٹرپول کا نائب صدر منتخب کیا گیا ہے۔
الرئیسی کو فرانس اور ترکی سمیت پانچ ممالک میں تشدد اور دیگر الزامات کا سامنا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ انٹرپول کا ہیڈ کوارٹر فرانس کے شہر پیرس میں ہے جب کہ استنبول ترکی کا شہر ہے جہاں انٹرپول کے صدر کے عہدے کے لیے انتخابات ہوئے۔