قطری اور طالبان حکام نے کابل ایئر پورٹ کے متعلق آج جانکاری دی ہے کہ ایئر پورٹ پر کچھ تکنیکی مسائل کے درمیان اب اسے جزوی طور پر بحال کرنے کے لائق بنا لیا گیا ہے۔
کابل ایئرپورٹ پر پریس کانفرنس کے دوران حکام نے کہا کہ لینڈنگ کے آلات، ریڈار اور دیگر آلات مکمل طور پر بحال کر دیے گئے ہیں تاہم ابھی کچھ تکنیکی مسائل ہیں اور اسے 90 فیصد بحالی کہا جا سکتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کہ قطر ایئرویز کی ایک پرواز غیرملکی مسافروں کو لے کر جمعرات کو ہی کابل سے روانہ ہو گی۔
اس دوران ذبیح اللہ مجاہد نے کابینہ سے متعلق سوالات کا جواب دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت صرف ایئرپورٹ سے متعلق سوالات کیے جائیں۔
حکام نے بتایا کہ پہلی پرواز میں امریکی، غیر امریکی، مقامی سبھی افراد شامل ہو سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اسے ’انخلا‘ نہیں بلکہ ’آزادانہ منتقلی‘ کا نام دینا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: 'بلیک لسٹڈ کرنے سے متعلق امریکہ کا موقف دوحہ معاہدے کی خلاف ورزی'
خیال رہے کہ امریکی حکام نے بتایا تھا کہ امریکہ کے انخلا پروگرام کے ختم ہونے کے بعد بھی افغانستان میں موجود امریکی شہریوں میں سے 200 کو چارٹر طیارے سے اپنے ملک جانے کی اجازت دی گئی ہے۔