ETV Bharat / international

شمالی کوریا میں مہنگائی بے قابو - درآمدی اشیا کی قیمتوں میں اضافہ

معاشی بحران کے درمیان شمالی کوریا میں مہنگائی آسمان سے بات کررہی ہے اور کافی کپ 100 ڈالر، چائے 70 ڈالر میں لوگوں کو مل رہی ہے۔

Inflation spirals out of control in North Korea
شمالی کوریا میں مہنگائی بے قابو، کافی کپ 100 ڈالر، چائے 70 ڈالر میں
author img

By

Published : Jun 21, 2021, 9:55 AM IST

میڈیا کی رپورٹ کے مطابق کچھ دن پہلے شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان نے اعتراف کیا ہے کہ ان کے ملک کو خراب معاشی صورتحال کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں اشیائے خوردو نوش کی قلت ہے۔ کورونا وائرس کی وجہ سے سرحدوں کی بندش کے نتیجے میں معاشی بحران بڑھتا جا رہا ہے۔ دوسری طرف مبصرین کا کہنا ہے شمالی کوریا میں غذائی قلت اور مہنگائی کی ایک بنیادی وجہ جوہری پروگرام کے خلاف عائد کی جانے والی پابندیاں ہیں۔ گذشتہ جمعرات کو کم جونگ ان نے اس بحران کے حل کے لیے موثر اقدامات کا وعدہ کیا۔ مگر انہیں مشکل حالات کا سامنا ہے اور ان کے پاس آپشنز بہت کم ہیں۔

شمالی کوریا کا زراعت کا شعبہ گذشتہ سال ہونے والے نقصان کی نسبت قدرے بہتر ہے۔ گھریلو اشیائے خوردونوش کی درآمد کو تبدیل کرنا مشکل ہوسکتا ہے کیونکہ سرحدیں کورونا وائرس کی وجہ سے بند ہیں۔

مقامی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ دارالحکومت پیانگ یانگ میں کچھ بنیادی اشیاء کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ جبکہ ماہرین کا کہنا ہے کہ چاول اور ایندھن کی قیمتیں اب بھی نسبتا مستحکم ہیں لیکن چینی، سویا بین آئل اور آٹے جیسی درآمدی اشیا کی قیمتوں میں بے حد اضافہ ہوا۔

امریکی ٹی وی ’سی این این‘ کے مطابق حالیہ مہینوں میں کچھ مقامی طور پر تیار کردہ اشیا کی لاگت میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ پیانگ یانگ کے رہائشیوں نے بتایا کہ ٹونگل مارکیٹ میں آلو کی قیمتیں تین گنا بڑھ گئیں۔ یہاں مقامی اور غیر ملکی دونوں ہی خریداری کرتے ہیں۔

یو این آئی

میڈیا کی رپورٹ کے مطابق کچھ دن پہلے شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان نے اعتراف کیا ہے کہ ان کے ملک کو خراب معاشی صورتحال کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں اشیائے خوردو نوش کی قلت ہے۔ کورونا وائرس کی وجہ سے سرحدوں کی بندش کے نتیجے میں معاشی بحران بڑھتا جا رہا ہے۔ دوسری طرف مبصرین کا کہنا ہے شمالی کوریا میں غذائی قلت اور مہنگائی کی ایک بنیادی وجہ جوہری پروگرام کے خلاف عائد کی جانے والی پابندیاں ہیں۔ گذشتہ جمعرات کو کم جونگ ان نے اس بحران کے حل کے لیے موثر اقدامات کا وعدہ کیا۔ مگر انہیں مشکل حالات کا سامنا ہے اور ان کے پاس آپشنز بہت کم ہیں۔

شمالی کوریا کا زراعت کا شعبہ گذشتہ سال ہونے والے نقصان کی نسبت قدرے بہتر ہے۔ گھریلو اشیائے خوردونوش کی درآمد کو تبدیل کرنا مشکل ہوسکتا ہے کیونکہ سرحدیں کورونا وائرس کی وجہ سے بند ہیں۔

مقامی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ دارالحکومت پیانگ یانگ میں کچھ بنیادی اشیاء کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ جبکہ ماہرین کا کہنا ہے کہ چاول اور ایندھن کی قیمتیں اب بھی نسبتا مستحکم ہیں لیکن چینی، سویا بین آئل اور آٹے جیسی درآمدی اشیا کی قیمتوں میں بے حد اضافہ ہوا۔

امریکی ٹی وی ’سی این این‘ کے مطابق حالیہ مہینوں میں کچھ مقامی طور پر تیار کردہ اشیا کی لاگت میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ پیانگ یانگ کے رہائشیوں نے بتایا کہ ٹونگل مارکیٹ میں آلو کی قیمتیں تین گنا بڑھ گئیں۔ یہاں مقامی اور غیر ملکی دونوں ہی خریداری کرتے ہیں۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.