ذرائع کے مطابق پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں گرفتار کیے گئے دو بھارتی عہدیداروں کو رہائی کے بعد انہیں بھارت روانہ کر دیا گیا ہے۔
اس گرفتاری پر بھارت نے رد عمل کے تحت نئی دہلی میں پاکستان ہائی کمیشن کے سفارتکار کو طلب کیا تھا اور بھارتی عہدیداروں کو فوری طور پر رہا کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
پیر کی صبح ساڑھے آٹھ بجے سی آئی ایس ایف (سنٹرل انڈسٹریل سیکیورٹی فورس) کے دو اہلکار، بشمول ایک ڈرائیور اسلام آباد میں مشن سے نکلے۔ بعد ازاں بھارتی ہائی کمیشن کی جانب سے پاکستانی اتھارٹیز کے سامنے معاملہ اٹھانے کے دوران 2 گھنٹے تک وہ گم شدہ تھے۔
بھارتی حکام کو اس بات کا شبہ تھا کہ انہیں پاکستانی انٹلیجنس نے حراست میں لے لیا ہے۔
ایسا مانا جاتا ہے کہ یہ کام 'جیسے کو تیسا' کی کارروائی کے تحت انجام دیا گیا ہے، کیوں کہ چند روز قبل ہی نئی دہلی میں بھی پاکستان کے دو عہدیداروں کو ایک ڈرائیور سمیت جاسوسی کے الزام میں حراست میں لینے کے بعد انہیں بھارت سے بے دخل کر دیا تھا۔