بھارت کے خارجہ سکریٹری ہرش وردھن شرنگلا نے کہا ہے کہ بھارت کے طالبان کے ساتھ تعلقات محدود ہیں اور طالبان نے اشارہ دیا ہے کہ وہ بھارت کے خدشات کو مناسب طریقے سے دور کرے گا۔
جمعہ کو میڈیا سے بات کرتے ہوئے شرنگلا نے کہا '' ان (طالبان) کے ساتھ ہمارا رابطہ محدود رہا ہے۔ ایسا نہیں ہے کہ ہم نے بہت زیادہ بات چیت کی ہے، لیکن جو کچھ ہم نے اب تک کیا ہے، طالبان نے اشارہ دیا ہے کہ وہ ہر چیز کو مناسب طریقے سے سنبھالے گا۔
قطر کے دارالحکومت دوحہ میں بھارت کے سفیر دیپک متل اور طالبان کے سیاسی دفتر کے سربراہ شیر محمد عباس استنکزئی کے درمیان ہونے والی ملاقات پر انہوں نے کہا کہ بھارت نے طالبان سے کہا تھا کہ وہ چاہتا ہے کہ وہ سمجھےکہ ان کی سرزمین سے ایسی کوئی دہشت گردانہ سرگرمی نہ ہو جس کا ہدف بھارت ہو۔
خارجہ سیکریٹری نے کہا ''ہم نے اپنے بیان میں واضح کیا ہے اور ہم نے ان سے کہا ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ وہ اس حقیقت سے آگاہ رہیں کہ ان کی سرزمین سے کوئی دہشت گردانہ سرگرمی نہیں ہونی چاہیے جو بھارت یا دوسرے ممالک کو نشانہ بناتی ہو۔ ہم چاہتے ہیں کہ وہ خواتین اور اقلیتوں وغیرہ کی حالت کو ذہن میں رکھیں اور میرے خیال میں انہوں نے اپنی طرف سے یقین دہانی بھی کرائی ہے۔
افغانستان: پاکستان کے انٹیلی جنس چیف کابل پہنچے، حکومت کی تشیکل جلد
شرنگلا نے پاکستان کے کردار پر کہا کہ اسلام آباد نے طالبان کی حمایت اور پرورش کی ہے۔ افغانستان کے پڑوسی پاکستان نے طالبان کی حمایت اور پرورش کی ہے۔ بہت سے عناصر ہیں جنہیں پاکستان کی حمایت حاصل ہے، اس لیے اس کے کردار کو اسی تناظر میں دیکھا جانا چاہیے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکہ افغانستان کی صورتحال کو بہت قریب سے دیکھ رہا ہے۔ وہ واضح طور پر دیکھیں گے کہ مختلف فریق کس طرح افغانستان کی صورتحال سے جڑتے ہیں۔
(یو این آئی)