ETV Bharat / international

بھارتی وزارت خارجہ کا پاکستانی ہائی کمیشن کو سمن

پاکستان کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں پر بھارت نے پاکستانی ناظم الامور کو طلب کرتے ہوئے شدید احتجاج کیا اور شہریوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنانے کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔

India summons Pakistan Charge d'Affaires, lodges strong protest over ceasefire violations, condemns deliberate targeting of civilians
پاکستانی ناظم الامور کی بھارتی وزارت خارجہ میں طلبی
author img

By

Published : Nov 15, 2020, 7:43 AM IST

Updated : Nov 15, 2020, 9:11 AM IST

بھارت نے ہفتہ کے روز پاکستان ہائی کمیشن کے ناظم الامور (انچارج ڈیفائرز) کو طلب کیا اور چار معصوم شہریوں کی ہلاکت کے نتیجے میں پاکستانی فوجیوں کی طرف سے بلا اشتعال جنگ بندی کی خلاف ورزیوں پر سخت احتجاج درج کیا۔

بھارتی وزارت خارجہ نے کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک بات ہے کہ پاکستان نے امن میں خلل ڈالنے کے لئے بھارت میں قومی تہوار کے موقع کا انتخاب کیا اور ایل او سی پر فائرنگ کے ذریعے جموں و کشمیر کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

ایک بیان میں بھارتی وزارت خارجہ نے کہا کہ بھارت سخت الفاظ میں پاکستانی افواج کے ذریعہ معصوم شہریوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنانے کی مذمت کرتا ہے۔

India summons Pakistan Charge d'Affaires, lodges strong protest over ceasefire violations, condemns deliberate targeting of civilians
بہ شکریہ ٹوئٹر

بیان میں یہ بتایا گیا ہے کہ '13 نومبر کو جموں و کشمیر میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر پاکستانی فورسز کی طرف سے بلا اشتعال جنگ بندی کی خلاف ورزیوں پر ہائی کمیشن آف پاکستان کے انچارج کو طلب کیا گیا اور شدید احتجاج کیا گیا'۔

'یہ انتہائی افسوسناک بات ہے کہ پاکستان نے کنٹرول لائن پر بھارتی شہریوں پر توپ خانے اور مارٹر سمیت بھاری اسلحہ جات سے فائرنگ کے ذریعے امن و امان کو خراب کرنے اور جموں و کشمیر میں تشدد کے واقعات کے لئے بھارتی تہوار کے موقع کو منتخب کیا'۔

بھارت نے بھی پاکستان میں سرحدی عسکریت پسندوں کی دراندازی کو پاکستان کی مسلسل حمایت پر سخت احتجاج کیا، جس میں پاکستانی فورسز کے ذریعہ فراہم کردہ کور فائر فائٹر بھی شامل ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو ایک بار پھر اپنے دو طرفہ عہد کی یاد دلا دی گئی ہے کہ وہ اپنے زیر کنٹرول کسی بھی علاقے کو کسی بھی طرح سے بھارت کے خلاف شدت پسندی کے لئے استعمال نہیں ہونے دے گا۔

پاکستان نے داؤر، کیرن، اڑی اور نوگام سمیت متعدد علاقوں میں پھیلے ہوئے کنٹرول لائن کے ساتھ جنگ ​​بندی کی بلا اشتعال خلاف ورزی کا آغاز کیا ہے۔

بھارت نے ہفتہ کے روز پاکستان ہائی کمیشن کے ناظم الامور (انچارج ڈیفائرز) کو طلب کیا اور چار معصوم شہریوں کی ہلاکت کے نتیجے میں پاکستانی فوجیوں کی طرف سے بلا اشتعال جنگ بندی کی خلاف ورزیوں پر سخت احتجاج درج کیا۔

بھارتی وزارت خارجہ نے کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک بات ہے کہ پاکستان نے امن میں خلل ڈالنے کے لئے بھارت میں قومی تہوار کے موقع کا انتخاب کیا اور ایل او سی پر فائرنگ کے ذریعے جموں و کشمیر کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

ایک بیان میں بھارتی وزارت خارجہ نے کہا کہ بھارت سخت الفاظ میں پاکستانی افواج کے ذریعہ معصوم شہریوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنانے کی مذمت کرتا ہے۔

India summons Pakistan Charge d'Affaires, lodges strong protest over ceasefire violations, condemns deliberate targeting of civilians
بہ شکریہ ٹوئٹر

بیان میں یہ بتایا گیا ہے کہ '13 نومبر کو جموں و کشمیر میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر پاکستانی فورسز کی طرف سے بلا اشتعال جنگ بندی کی خلاف ورزیوں پر ہائی کمیشن آف پاکستان کے انچارج کو طلب کیا گیا اور شدید احتجاج کیا گیا'۔

'یہ انتہائی افسوسناک بات ہے کہ پاکستان نے کنٹرول لائن پر بھارتی شہریوں پر توپ خانے اور مارٹر سمیت بھاری اسلحہ جات سے فائرنگ کے ذریعے امن و امان کو خراب کرنے اور جموں و کشمیر میں تشدد کے واقعات کے لئے بھارتی تہوار کے موقع کو منتخب کیا'۔

بھارت نے بھی پاکستان میں سرحدی عسکریت پسندوں کی دراندازی کو پاکستان کی مسلسل حمایت پر سخت احتجاج کیا، جس میں پاکستانی فورسز کے ذریعہ فراہم کردہ کور فائر فائٹر بھی شامل ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو ایک بار پھر اپنے دو طرفہ عہد کی یاد دلا دی گئی ہے کہ وہ اپنے زیر کنٹرول کسی بھی علاقے کو کسی بھی طرح سے بھارت کے خلاف شدت پسندی کے لئے استعمال نہیں ہونے دے گا۔

پاکستان نے داؤر، کیرن، اڑی اور نوگام سمیت متعدد علاقوں میں پھیلے ہوئے کنٹرول لائن کے ساتھ جنگ ​​بندی کی بلا اشتعال خلاف ورزی کا آغاز کیا ہے۔

Last Updated : Nov 15, 2020, 9:11 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.