ETV Bharat / international

آسام تشدد: او آئی سی کی مذمت پر بھارت کی سخت تنقید - او آئی سی

بھارت نے آسام میں تجاوزات مہم سے متعلق اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے مذمتی بیان پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کے اندرونی معاملات میں بیان جاری کرنے کا اس کا کوئی حق نہیں ہے۔

India criticized at OIC for statement on eviction drive in Assam
آسام تشدد: او آئی سی کی مذمت پر بھارت کی سخت تنقید
author img

By

Published : Oct 9, 2021, 6:19 PM IST

مسلم ممالک کی تنظیم اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے بھارت کے آسام میں مسلم کمیونٹی کے خلاف بڑھتے ہوئے نسل پرستانہ حملوں کی مذمت کی تھی جس کے بعد بھارت کی وزارتِ خارجہ نے سخت رد عمل دیتے ہوئے او آئی سی کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارت اس طرح کے تمام غیرضروری بیانات کو مسترد کرتا ہے اور امید کرتا ہے کہ مستقبل میں اس طرح کے حوالہ جات نہیں دیے جائیں گے۔

courtesy tweeter
بشکریہ ٹویٹ

بیان میں مزید کہا گیا کہ بھارت انتہائی افسوس کے ساتھ بتانا چاہتا ہے کہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے ایک بار پھر ملک کے اندرونی معاملات پر تبصرہ کیا ہے جو کہ بھارتی ریاست آسام میں ہونے والے بدقسمت واقعے پر حقیقت پسندانہ طور پر غلط اور گمراہ کن ہے۔

اس کے علاوہ بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بھارتی حکام اس سلسلے میں مناسب قانونی کارروائی کررہا ہے۔

بیان میں اس بات کا اعادہ کیا گیا ہے کہ بھارت کے اندرونی معاملات میں او آئی سی کا کوئی موقف نہیں ہے اور اسے اپنے پلیٹ فارم کو ذاتی مفادات کے استعمال کے لیے اجازت نہیں دینی چاہیے۔

بیان کے اختتام پر کہا گیا ہے کہ حکومت ہند او آئی سی کے ان تمام غیرضروری بیانات کو مسترد کرتی ہے اور امید کرتی ہے کہ مستقبل میں اس طرح کا کوئی بیان نہیں دیا جائے گا۔

واضح رہے کہ آسام تشدد میں مسلم او آئی سی نے بھارت کے آسام میں مسلم کمیونٹی کے خلاف بڑھتے ہوئے نسل پرستانہ حملوں کی مذمتی بیان جاری کیا تھا۔

courtesy tweeter
بشکریہ ٹویٹ

مسلم ممالک کی تنظیم او آئی سی نے گذشتہ ماہ بھارت کی شمال مشرقی ریاست آسام کے ضلع دارنگ میں مبینہ طور پر سینکڑوں مسلم خاندانوں کو سرکاری زمین سے 'تجاوزات ہٹانے کی مہم' کے تحت بے دخل کرنے کے دوران ہونے والی پولیس کارروائی کو 'منظم تشدد اور ہراساں کرنا' قرار دیا تھا۔

او آئی سی کے جنرل سیکریٹریٹ نے اشارہ کیا کہ اس معاملے کی میڈیا رپورٹس شرمناک ہیں اور جمہوریہ ہند کے حکومت اور عہدیداروں سے ذمہ دارانہ برتاو کرنے کی اپیل کی تھی۔

او آئی سی کے جنرل سیکریٹریٹ نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ مسلم اقلیت کا تحفظ کرے اور ان کی تمام مذہبی اور سماجی بنیادی آزادیوں کا احترام کرے، بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ قومی خودمختاری کے اندر کسی بھی مسئلے کو حل کرنے کے لیے بات چیت بہترین طریقہ ہے۔

مسلم ممالک کی تنظیم اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے بھارت کے آسام میں مسلم کمیونٹی کے خلاف بڑھتے ہوئے نسل پرستانہ حملوں کی مذمت کی تھی جس کے بعد بھارت کی وزارتِ خارجہ نے سخت رد عمل دیتے ہوئے او آئی سی کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارت اس طرح کے تمام غیرضروری بیانات کو مسترد کرتا ہے اور امید کرتا ہے کہ مستقبل میں اس طرح کے حوالہ جات نہیں دیے جائیں گے۔

courtesy tweeter
بشکریہ ٹویٹ

بیان میں مزید کہا گیا کہ بھارت انتہائی افسوس کے ساتھ بتانا چاہتا ہے کہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے ایک بار پھر ملک کے اندرونی معاملات پر تبصرہ کیا ہے جو کہ بھارتی ریاست آسام میں ہونے والے بدقسمت واقعے پر حقیقت پسندانہ طور پر غلط اور گمراہ کن ہے۔

اس کے علاوہ بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بھارتی حکام اس سلسلے میں مناسب قانونی کارروائی کررہا ہے۔

بیان میں اس بات کا اعادہ کیا گیا ہے کہ بھارت کے اندرونی معاملات میں او آئی سی کا کوئی موقف نہیں ہے اور اسے اپنے پلیٹ فارم کو ذاتی مفادات کے استعمال کے لیے اجازت نہیں دینی چاہیے۔

بیان کے اختتام پر کہا گیا ہے کہ حکومت ہند او آئی سی کے ان تمام غیرضروری بیانات کو مسترد کرتی ہے اور امید کرتی ہے کہ مستقبل میں اس طرح کا کوئی بیان نہیں دیا جائے گا۔

واضح رہے کہ آسام تشدد میں مسلم او آئی سی نے بھارت کے آسام میں مسلم کمیونٹی کے خلاف بڑھتے ہوئے نسل پرستانہ حملوں کی مذمتی بیان جاری کیا تھا۔

courtesy tweeter
بشکریہ ٹویٹ

مسلم ممالک کی تنظیم او آئی سی نے گذشتہ ماہ بھارت کی شمال مشرقی ریاست آسام کے ضلع دارنگ میں مبینہ طور پر سینکڑوں مسلم خاندانوں کو سرکاری زمین سے 'تجاوزات ہٹانے کی مہم' کے تحت بے دخل کرنے کے دوران ہونے والی پولیس کارروائی کو 'منظم تشدد اور ہراساں کرنا' قرار دیا تھا۔

او آئی سی کے جنرل سیکریٹریٹ نے اشارہ کیا کہ اس معاملے کی میڈیا رپورٹس شرمناک ہیں اور جمہوریہ ہند کے حکومت اور عہدیداروں سے ذمہ دارانہ برتاو کرنے کی اپیل کی تھی۔

او آئی سی کے جنرل سیکریٹریٹ نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ مسلم اقلیت کا تحفظ کرے اور ان کی تمام مذہبی اور سماجی بنیادی آزادیوں کا احترام کرے، بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ قومی خودمختاری کے اندر کسی بھی مسئلے کو حل کرنے کے لیے بات چیت بہترین طریقہ ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.