بھارت اور برازیل نے بایوایندھن اور دیسی گایوں کی نسل کے تحفظ سمیت باہمی تعاون کے 15 معاہدوں پر دستخط کیے اور اپنی سٹریٹجک شراکت کو وسیع کرنے کے ارادے سے ایک جامع لائحہ عمل کا اعلان کیا۔
وزیراعظم نریندر مودی اور برازیل کے صدر جیئر بولسونارو نے حیدرآباد ہاوس میں منعقد ہوئی باہمی میٹنگ میں یہ فیصلے کئے۔ اس موقع پر وزیرخارجہ ایس جے شنکر کے علاوہ پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر دھرمیندر پردھان اور قومی سلامتی مشیر اجیت ڈوبھال وغیرہ بھی موجود تھے۔
دونوں ملکوں نے جن سمجھوتوں پر دستخط کیے ان میں پیٹرولیم اشیا میں ایتھونول کے مرکبات سے متعلق ٹکنالوجی کی منتقلی اور بھارت میں بایوانرجی انسٹی ٹیوٹ کا قیام ، تیل اور قدرتی گیس کی تلاش، فوجداری معاملوں میں قانونی تعاون، صحت اور ادویات، آیوروید اور ہومیوپیتھک، ثقافتی لین دین، سائبر سیکورٹی، سائنسی اور تکنیکی تعاون، ارضیات اور معدنیاتی مسائل، مویشی پروری اور ڈیری سے متعلق معاہدے شامل ہیں۔
دونوں ملکوں نے سرمایہ کاری تعاون اور سہولیات سے متعلق معاہدے اور سرمایہ کاری اور تجارت کے تحفظ کے لیے ایجنسی کی تشکیل سے متعلق سمجھوتے پر بھی دستخط کیے ۔
اس موقع پر نریندر مودی نے اپنے اخباری بیان میں کہا کہ 'بھارت اور برازیل کی اسٹریٹجک شراکت ہماری مشترک آئیڈیالوجی اور اقدار پر مبنی ہیں۔ جغرافیائی دوری کے باوجود ہم دنیا کے متعلق فورم میں ایک ساتھ ہیں اور ترقی میں ایک دوسرے کے اہم شراکت دار ہیں۔ اس لئے آج صدر بولسنارو کے ساتھ ہماری میٹنگ میں ہماری اسٹریٹجک شراکت کو اور مضبوط کرنے کے لیے ایک جامع لائحہ عمل تیار کیا گیا ہے'۔
انہوں نے مزید کہا کہ سنہ 2023 میں دونوں ملکوں کے درمیان سفارتی تعلقات کی پلیٹنیم جوبلی ہوگی تب تک یہ منصوبہ عملی طور پر اسٹریٹجک شراکت دونوں ملکوں کے درمیان عوام کے تعلقات اور تجارتی تعاون کو مزید مستحکم بنائےگا۔
بھارتی وزیر اعظم نے کہا کہ 'ہم نے آج کئی اہم سمجھوتے کئے ہیں۔ سرمایہ کاری ہو یا فوجداری معاملوں میں قانونی مدد، یہ سمجھوتے ہمارے تعاون کو نئی بنیاد فراہم کریں گے۔ بایوانرجی، مویشیوں کی نسل میں سدھار، صحت اور روایتی ادویات ، سائبر سیکورٹی ، سائنس و تکنالوجی ، تیل اور گیس اور ثقافت میں ہمارا باہمی تعاون اور بھی تیزی سے آگے بڑھے گا۔
انہوں نے کہا کہ گایوں کی صحت، اور ان کی بہتر نسل پیدا کرنے میں تعاون ہمارے باہمی تعلقات کا ایک خوش آئند اور انوکھا پہلو ہے۔ کسی زمانہ میں ہندوستان سے گیر اور کنکریجی گائیں برازیل گئی تھیں ۔ آج برازیل اور ہندوستان مویشیوں کی اس مخصوص دولت کو آگے بڑھانے اور اس سے پورے بنی نوع انسان کو ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کررہے ہیں۔ اس تعاون کی اقتصادی ، سماجی، اور ثقافتی اہمیت کو کسی بھی ہندوستانی کے لئے الفاظ میں بیان کرنا بہت مشکل ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ روایتی شعبوں کے علاوہ کئی نئے شعبوں میں بھی ہمارے تعلقات وسیع ہورہے ہیں۔ ہم دفاع کے شعبے میں بھی جامع شراکت کے خواہاں ہیں۔ ہمیں خوشی ہے کہ اگلے مہینے لکھنؤ میں دفاعی نمائش 2020 میں برازیل کا ایک بڑا وفد ہندوستان آئے گا۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ بھارت کی معاشی تبدیلی میں برازیل ایک اہم شراکت دار ہے۔انہوں نے کہا دو بڑے جمہوری ترقی پذیر ملک ہونے کے ناطے اہم عالمی اور باہمی امور پر بھارت اور برازیل کے خیالات میں گہری مماثلت ہے۔ خواہ دہشت گردی کا سنگین مسئلہ ہو یا ماحولیات کا سوال۔ دنیا کو درپیش موجودہ مشکل چیلنجز کے سلسلے میں ہمارے سوچنے کا انداز بہت ملتا جلتا ہے۔بھارت اور برازیل کے مفادات میں کافی یکسانیت ہے۔