وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے جمعہ کو اس واقعہ کے بارے میں صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ 'وزارت خارجہ کو پاکستان میں ایک نابالغ لڑکی کو اغوا کرکے جبرا اس کا مذہب تبدیل کرائے جانے کے واقعہ کے تعلق سے سکھوں کے مذہبی اداروں سمیت سماج کے مختلف طبقوں کی طرف سے کئی میمورینڈم موصول ہوئے ہیں۔'
رویش کمار نے کہا کہ 'ہم نے اس تشویش کے بارے میں پاکستان کو مطلع کیا ہے اور فورا مناسب کارروائی کرنے کو کہا ہے۔'
دراصل پاکستان کے ننکانہ صاحب میں ایک سکھ لڑکی جگجیت کور کے خاندان نے پولیس میں ایف آئی آر درج کروائی تھی کہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب چند مسلح افراد نے جگجیت کور کو اغوا کر کے جبری طور پر ان کا مذہب تبدیل کیا ہے۔