ETV Bharat / international

عمران خان کا عالمی برادری سے مطالبہ، طالبان حکومت کی حمایت کریں - عمران خان کا خطاب

پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 76ویں اجلاس سے خطاب کے دوران عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ افغانستان میں انسانی بحران سے نمٹنے کے لیے طالبان کی قیادت والی حکومت کی حمایت کریں۔

imran Khan'
پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان
author img

By

Published : Sep 25, 2021, 6:09 PM IST

پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے جمعہ کو رات دیر گئے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے ورچوئل خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "ابھی پوری عالمی برادری کو آگے کے راستے کے بارے میں سوچنا چاہیے۔ دو راستے ہیں جن پر ہم چل سکتے ہیں۔ اگر ہم نے اب افغانستان کو نظر انداز کر دیا تو اقوام متحدہ کے مطابق افغانستان کے آدھے لوگ پہلے ہی کمزور ہیں اور اگلے سال تک تقریباً 90 فیصد غربت کی لکیر سے نیچے چلے جائیں گے۔

پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے ورچوئل خطاب

ایسی صورت حال میں ایک بڑا انسانی بحران پیدا ہوجائے گا اور اس کے نہ صرف افغانستان کے پڑوسی ممالک بلکہ ہر جگہ سنگین اثرات مرتب ہوں گے۔ انہوں نے بتایا کہ انہیں یقین ہے کہ افغانستان میں مزید عدم استحکام سے دہشت گردوں کے لیے وہ محفوظ پناہ گاہ میں بدل جائے گا اور اسی وجہ سے امریکا، افغانستان آیا تھا۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آگے بڑھنے کا ایک ہی راستہ ہے، ہمیں افغانستان کے عوام کی خاطر موجودہ حکومت کو مضبوط اور مستحکم کرنا چاہیے۔

پاکستانی وزیر اعظم نے طالبان کے وعدوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ طالبان نے وعدہ کیا ہے کہ وہ انسانی حقوق کا احترام کریں گے، ان کی ایک جامع حکومت ہوگی، وہ اپنی سرزمین دہشت گردوں کو استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے اور انہوں نے عام معافی دی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ اگر عالمی برادری انہیں مراعات دیتی ہے اور ان کی حوصلہ افزائی کرتی ہے تو اس سے ہر ایک کے لیے یکساں طور پر مفید اور مثبت صورتحال پیدا ہوگی کیونکہ یہ وہ چار شرائط ہیں جن کے بارے میں دوحہ میں امریکا اور طالبان کے درمیان مذاکرات ہوئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر دنیا انہیں اس طرف جانے کے لیے ہمت اور حوصلہ دیتی ہے تو افغانستان میں اتحادی افواج کی 20 سالہ موجودگی رائیگاں نہیں جائے گی کیونکہ بین الاقوامی دہشت گردوں کی طرف سے افغان سرزمین استعمال نہیں کی جائے گی۔

عمران خان نے اس امر پر بھی زور دیا کہ یہ افغانستان کے لیے ایک نازک وقت ہے، وقت ضائع نہیں کر سکتے، افغٓنستان میں مدد کی ضرورت ہے، وہاں انسانی امداد فوری طور پر دی جانی چاہیے، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے جرأت مندانہ اقدامات اٹھائے ہیں۔

انہوں نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے صدر سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ وہ بین الاقوامی برادری کو متحرک کریں اور اس سمت میں آگے بڑھیں۔

پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے جمعہ کو رات دیر گئے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے ورچوئل خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "ابھی پوری عالمی برادری کو آگے کے راستے کے بارے میں سوچنا چاہیے۔ دو راستے ہیں جن پر ہم چل سکتے ہیں۔ اگر ہم نے اب افغانستان کو نظر انداز کر دیا تو اقوام متحدہ کے مطابق افغانستان کے آدھے لوگ پہلے ہی کمزور ہیں اور اگلے سال تک تقریباً 90 فیصد غربت کی لکیر سے نیچے چلے جائیں گے۔

پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے ورچوئل خطاب

ایسی صورت حال میں ایک بڑا انسانی بحران پیدا ہوجائے گا اور اس کے نہ صرف افغانستان کے پڑوسی ممالک بلکہ ہر جگہ سنگین اثرات مرتب ہوں گے۔ انہوں نے بتایا کہ انہیں یقین ہے کہ افغانستان میں مزید عدم استحکام سے دہشت گردوں کے لیے وہ محفوظ پناہ گاہ میں بدل جائے گا اور اسی وجہ سے امریکا، افغانستان آیا تھا۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آگے بڑھنے کا ایک ہی راستہ ہے، ہمیں افغانستان کے عوام کی خاطر موجودہ حکومت کو مضبوط اور مستحکم کرنا چاہیے۔

پاکستانی وزیر اعظم نے طالبان کے وعدوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ طالبان نے وعدہ کیا ہے کہ وہ انسانی حقوق کا احترام کریں گے، ان کی ایک جامع حکومت ہوگی، وہ اپنی سرزمین دہشت گردوں کو استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے اور انہوں نے عام معافی دی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ اگر عالمی برادری انہیں مراعات دیتی ہے اور ان کی حوصلہ افزائی کرتی ہے تو اس سے ہر ایک کے لیے یکساں طور پر مفید اور مثبت صورتحال پیدا ہوگی کیونکہ یہ وہ چار شرائط ہیں جن کے بارے میں دوحہ میں امریکا اور طالبان کے درمیان مذاکرات ہوئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر دنیا انہیں اس طرف جانے کے لیے ہمت اور حوصلہ دیتی ہے تو افغانستان میں اتحادی افواج کی 20 سالہ موجودگی رائیگاں نہیں جائے گی کیونکہ بین الاقوامی دہشت گردوں کی طرف سے افغان سرزمین استعمال نہیں کی جائے گی۔

عمران خان نے اس امر پر بھی زور دیا کہ یہ افغانستان کے لیے ایک نازک وقت ہے، وقت ضائع نہیں کر سکتے، افغٓنستان میں مدد کی ضرورت ہے، وہاں انسانی امداد فوری طور پر دی جانی چاہیے، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے جرأت مندانہ اقدامات اٹھائے ہیں۔

انہوں نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے صدر سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ وہ بین الاقوامی برادری کو متحرک کریں اور اس سمت میں آگے بڑھیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.