ETV Bharat / international

Imran Khan in OIC: او آئی سی کے اجلاس میں عمران خاں کی اسلامی ممالک سے اپیل

author img

By

Published : Mar 23, 2022, 9:46 PM IST

پاکستان کی میزبانی میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ کی کونسل کے 48 ویں اجلاس میں یوکرین بحران کے متعلق وزیراعظم عمران خان نے اسلامی ملکوں کو غیر جانبدار رہنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ کسی بلاک میں جانے اور جنگ کا حصہ بننے کے بجائے متحد رہ کر امن میں شراکت دار بنیں۔Imran Khan in OIC

Imran Khan's appeal to Islamic countries in OIC meeting
او آئی سی کے اجلاس میں عمران خاں کی اسلامی ممالک سے اپیل

پاکستانی وزیرِ اعظم عمران خان نے اسلامی ملکوں کو غیر جانبدار رہنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ کسی بلاک میں جانے اور جنگ کا حصہ بننے کے بجائے متحد رہ کر امن میں شراکت دار بنیں۔ یہ اپیل انہوں نے پاکستان میں او آئی سی کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کے دوران یوکرین کی تشویشناک صورتِ حال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کی انہوں کہا کہ اس سے تیل، گیس اور گندم کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوکرین جنگ کے خاتمے کی تجاویز پیش کیں، بلاک کی سیاست اور سرد جنگ کی وجہ سے دنیا غلط سمت میں چل رہی ہے، ہم مسلم ممالک کو مل کر حکمتِ عملی وضع کرنی چاہیے، مسلمان ڈیڑھ ارب ہیں لیکن انہیں اہمیت نہیں دی جا رہی۔Imran Khan in OIC

پاکستان کی میزبانی میں اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کی کونسل کا 48 واں اجلاس منعقد
پاکستان کی میزبانی میں اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کی کونسل کا 48 واں اجلاس منعقد

عمران خان نے افغان حکومت کو تسلیم کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان سنگین انسانی بحران کے دہانے پر کھڑا ہے، جس سے عالمی دہشت گردی مزید بڑھنے کا خدشہ ہے، افغان حکومت کی مدد اور انہیں مستحکم کرنا ہو گا۔انہوں نے او آئی سی ممبران کو اسلامو فوبیا کے خلاف قرار داد کی منظوری پر مبارک باد پیش کی اور کہا کہ اسلام کا کسی طور بھی دہشت گردی سے تعلق نہیں، اسلامو فوبیا ایک حقیقت ہے، ہمیں اپنا بیانیہ آگے بڑھانا ہو گا، نائن الیون کے بعد دہشت گردی کو اسلام سے جوڑا گیا، نائن الیون کے بعد اسلامو فوبیا کا آغاز ہوا، بد قسمتی سے مسلم ممالک کے سربراہان نے اسلاموفوبیا کے حوالے سے کچھ نہیں کیا، مسلم دنیا نے بھی اسلامو فوبیا پر خاموشی اختیار کی، مسلمانوں نے اپنے خلاف بننے والے بیانیے کو چیلنج نہیں کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ پہلا موقع ہے کہ اسلامو فوبیا کو دنیا نے ایک حقیقت سمجھااور اقوامِ متحدہ نے 15 مارچ کو انسداد اسلامو فوبیا کا عالمی دن قرار دیا ہے۔

پاکستانی میڈیا کے مطابق او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل اجلاس سے خطاب میں سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ یمن کے عوام کو انسانی بنیادوں پر مدد فراہم کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی قرار دادوں کے مطابق فلسطین کے مسئلے کا پُرامن حل چاہتے ہیں۔ اجلاس سے خطاب میں او آئی سی کے سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ مسلم اُمّہ کے مفادات کا دفاع کرتا رہوں گا، یمن تنازع سے وہاں کے عوام بری طرح متاثر ہورہے ہیں، یمن میں خون ریزی کو فوری بند ہونا چاہیے اور مسئلے کا پُرامن اور پائیدار حل ضروری ہے۔او آئی سی سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ فلسطین کے عوام کی نسل کشی کے اقدام اور حوثی باغیوں کی طرف شہری آبادی پر حملے کی مذمت کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

History of OIC: کن مقاصد کے تحت او آئی سی کا قیام عمل میں آیا

انہوں نے مزید کہا کہ افغان امن کے لیے عالمی برادری سے رابطے میں ہیں، افغان حکام اور عالمی پارٹنرز کے ساتھ مل کر افغان امن کی کوششیں تیز کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ روہنگیا مسلمانوں کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور روہنگیا مسلمان مہاجرین کی باعزت وطن واپسی کا مطالبہ کرتے ہیں۔واضح رہے کہ پاکستان کی میزبانی میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ کی کونسل کا 48 واں اجلاس منعقد ہوا۔ اس مرتبہ او آئی سی وزرائے خارجہ کے 48 ویں اجلاس کا تھیم اتحاد، انصاف اور ترقی کے لیے شراکت داری تھا۔

پاکستانی وزیرِ اعظم عمران خان نے اسلامی ملکوں کو غیر جانبدار رہنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ کسی بلاک میں جانے اور جنگ کا حصہ بننے کے بجائے متحد رہ کر امن میں شراکت دار بنیں۔ یہ اپیل انہوں نے پاکستان میں او آئی سی کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کے دوران یوکرین کی تشویشناک صورتِ حال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کی انہوں کہا کہ اس سے تیل، گیس اور گندم کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوکرین جنگ کے خاتمے کی تجاویز پیش کیں، بلاک کی سیاست اور سرد جنگ کی وجہ سے دنیا غلط سمت میں چل رہی ہے، ہم مسلم ممالک کو مل کر حکمتِ عملی وضع کرنی چاہیے، مسلمان ڈیڑھ ارب ہیں لیکن انہیں اہمیت نہیں دی جا رہی۔Imran Khan in OIC

پاکستان کی میزبانی میں اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کی کونسل کا 48 واں اجلاس منعقد
پاکستان کی میزبانی میں اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کی کونسل کا 48 واں اجلاس منعقد

عمران خان نے افغان حکومت کو تسلیم کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان سنگین انسانی بحران کے دہانے پر کھڑا ہے، جس سے عالمی دہشت گردی مزید بڑھنے کا خدشہ ہے، افغان حکومت کی مدد اور انہیں مستحکم کرنا ہو گا۔انہوں نے او آئی سی ممبران کو اسلامو فوبیا کے خلاف قرار داد کی منظوری پر مبارک باد پیش کی اور کہا کہ اسلام کا کسی طور بھی دہشت گردی سے تعلق نہیں، اسلامو فوبیا ایک حقیقت ہے، ہمیں اپنا بیانیہ آگے بڑھانا ہو گا، نائن الیون کے بعد دہشت گردی کو اسلام سے جوڑا گیا، نائن الیون کے بعد اسلامو فوبیا کا آغاز ہوا، بد قسمتی سے مسلم ممالک کے سربراہان نے اسلاموفوبیا کے حوالے سے کچھ نہیں کیا، مسلم دنیا نے بھی اسلامو فوبیا پر خاموشی اختیار کی، مسلمانوں نے اپنے خلاف بننے والے بیانیے کو چیلنج نہیں کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ پہلا موقع ہے کہ اسلامو فوبیا کو دنیا نے ایک حقیقت سمجھااور اقوامِ متحدہ نے 15 مارچ کو انسداد اسلامو فوبیا کا عالمی دن قرار دیا ہے۔

پاکستانی میڈیا کے مطابق او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل اجلاس سے خطاب میں سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ یمن کے عوام کو انسانی بنیادوں پر مدد فراہم کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی قرار دادوں کے مطابق فلسطین کے مسئلے کا پُرامن حل چاہتے ہیں۔ اجلاس سے خطاب میں او آئی سی کے سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ مسلم اُمّہ کے مفادات کا دفاع کرتا رہوں گا، یمن تنازع سے وہاں کے عوام بری طرح متاثر ہورہے ہیں، یمن میں خون ریزی کو فوری بند ہونا چاہیے اور مسئلے کا پُرامن اور پائیدار حل ضروری ہے۔او آئی سی سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ فلسطین کے عوام کی نسل کشی کے اقدام اور حوثی باغیوں کی طرف شہری آبادی پر حملے کی مذمت کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

History of OIC: کن مقاصد کے تحت او آئی سی کا قیام عمل میں آیا

انہوں نے مزید کہا کہ افغان امن کے لیے عالمی برادری سے رابطے میں ہیں، افغان حکام اور عالمی پارٹنرز کے ساتھ مل کر افغان امن کی کوششیں تیز کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ روہنگیا مسلمانوں کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور روہنگیا مسلمان مہاجرین کی باعزت وطن واپسی کا مطالبہ کرتے ہیں۔واضح رہے کہ پاکستان کی میزبانی میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ کی کونسل کا 48 واں اجلاس منعقد ہوا۔ اس مرتبہ او آئی سی وزرائے خارجہ کے 48 ویں اجلاس کا تھیم اتحاد، انصاف اور ترقی کے لیے شراکت داری تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.