ETV Bharat / international

عمران خان نے فیس بک سے اسلاموفوبیا سے متاثر مواد کو ہٹانے کا مطالبہ کیا

عمران خان نے فیس بک کے سی ای او مارک زکر برگ کو خط لکھ کر کہا ہے کہ فیس بک اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے اسلامو فوبیا پھیل رہا ہے، ایسا مواد نفرت، انتہا پسندی اور تشدد کی حوصلہ افزائی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیس بک پر اسلام مخالف نفرت انگیز مواد پر مکمل پابندی ہونی چاہیے۔

author img

By

Published : Oct 26, 2020, 11:07 AM IST

Imran Khan
Imran Khan

پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے فیس بک کے سی ای او مارک زکر برگ کو خط لکھ کر مطالبہ کیا ہے کہ فیس بک سے اسلام مخالف مواد پر پابندی عائد کی جائے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اسلامو فوبیا اور اسلام مخالف مواد پر ہولو کاسٹ جیسی پابندیاں لگائی جائیں۔

عمران خان کا ٹویٹ
عمران خان کا ٹویٹ

عمران خان نے کہا ہے کہ فیس بک اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے اسلامو فوبیا پھیل رہا ہے، ایسا مواد نفرت، انتہا پسندی اور تشدد کی حوصلہ افزائی کر رہا ہے۔ انہوں نے اپنے مکتوب میں لکھا ہے کہ فیس بک پر اسلام مخالف نفرت انگیز مواد پر مکمل پابندی ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ آج دنیا میں مسلمانوں کے خلاف اسی طرح کا معاملہ دیکھ رہا ہوں، بدقسمتی سے کچھ ممالک میں مسلمانوں کو شہریت کے حقوق حاصل نہیں، مسلمانوں کو لباس سے لیکر عبادت تک سے روکا جا رہا ہے، مسلمانوں کو متعدد ممالک میں عبادت کی اجازت نہیں ہے۔

گزشتہ سال عمران خاں نے اقوام متحدہ کی 74 ویں جنرل اسمبلی میں اپنے خطاب کے دوران کہا تھا کہ "مغربی معاشرے میں ہولوکاسٹ کے ساتھ حساسیت کا سلوک کیا جاتا ہے کیونکہ اس سے یہودی برادری کو تکلیف پہنچتی ہے۔ تو یہی وہ احترام ہے جس کے لئے ہم دعا گو ہیں۔ ہمارے نبی پاک کو بدنام کرکے ہمارے جذبات کو ٹھیس نہ پہنچائیں۔ ہم صرف اتنا ہی کہتے ہیں۔''

پاکستانی وزیر اعظم کا خط پیرس میں فرانسیسی استاد کے سر قلم کرنے کے بعد فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے تبصرے کے بعد سامنے آیا ہے جب ایک کلاس کے دوران نبی کریم کے کارٹون دکھایا تھا۔ یوروپی رہنما نے "اسلام پسند علیحدگی پسندی" سے لڑنے کی بات کہی تھی۔

عمران کا مکتوب
عمران کا مکتوب

عمران خان نے میکرون پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ وہ مسلسل جان بوجھ کر مسلمانوں کو مشتعل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے خط میں لکھا ہے کہ اسلام کو شدت پسندی کے ساتھ غلط طریقے سے جوڑا گیا ہے اور بدقسمتی سے اسلام اور پیغمبر اسلام کو نشانہ بنانے والے گستاخانہ کارٹونوں کی اشاعت کی اجازت دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ''اس کے نتیجے میں فرانس میں مسلمانوں کو مزید پولرائزیشن اور پسماندگی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ فرانسیسی انتہا پسند مسلم شہریوں اور اسلام کے مرکزی دھارے میں شامل مسلمان شہریوں میں کس طرح تمیز کریں گے؟

انہوں نے کہا کہ فیس بک نے 12 اکتوبر کو اعلان کیا کہ اپنی سائٹ سے وہ تمام مواد ہٹائے گا جو ہولوکاسٹ سے انکار یا اس سے بگاڑ پیدا کرتا ہے۔

پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے فیس بک کے سی ای او مارک زکر برگ کو خط لکھ کر مطالبہ کیا ہے کہ فیس بک سے اسلام مخالف مواد پر پابندی عائد کی جائے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اسلامو فوبیا اور اسلام مخالف مواد پر ہولو کاسٹ جیسی پابندیاں لگائی جائیں۔

عمران خان کا ٹویٹ
عمران خان کا ٹویٹ

عمران خان نے کہا ہے کہ فیس بک اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے اسلامو فوبیا پھیل رہا ہے، ایسا مواد نفرت، انتہا پسندی اور تشدد کی حوصلہ افزائی کر رہا ہے۔ انہوں نے اپنے مکتوب میں لکھا ہے کہ فیس بک پر اسلام مخالف نفرت انگیز مواد پر مکمل پابندی ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ آج دنیا میں مسلمانوں کے خلاف اسی طرح کا معاملہ دیکھ رہا ہوں، بدقسمتی سے کچھ ممالک میں مسلمانوں کو شہریت کے حقوق حاصل نہیں، مسلمانوں کو لباس سے لیکر عبادت تک سے روکا جا رہا ہے، مسلمانوں کو متعدد ممالک میں عبادت کی اجازت نہیں ہے۔

گزشتہ سال عمران خاں نے اقوام متحدہ کی 74 ویں جنرل اسمبلی میں اپنے خطاب کے دوران کہا تھا کہ "مغربی معاشرے میں ہولوکاسٹ کے ساتھ حساسیت کا سلوک کیا جاتا ہے کیونکہ اس سے یہودی برادری کو تکلیف پہنچتی ہے۔ تو یہی وہ احترام ہے جس کے لئے ہم دعا گو ہیں۔ ہمارے نبی پاک کو بدنام کرکے ہمارے جذبات کو ٹھیس نہ پہنچائیں۔ ہم صرف اتنا ہی کہتے ہیں۔''

پاکستانی وزیر اعظم کا خط پیرس میں فرانسیسی استاد کے سر قلم کرنے کے بعد فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے تبصرے کے بعد سامنے آیا ہے جب ایک کلاس کے دوران نبی کریم کے کارٹون دکھایا تھا۔ یوروپی رہنما نے "اسلام پسند علیحدگی پسندی" سے لڑنے کی بات کہی تھی۔

عمران کا مکتوب
عمران کا مکتوب

عمران خان نے میکرون پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ وہ مسلسل جان بوجھ کر مسلمانوں کو مشتعل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے خط میں لکھا ہے کہ اسلام کو شدت پسندی کے ساتھ غلط طریقے سے جوڑا گیا ہے اور بدقسمتی سے اسلام اور پیغمبر اسلام کو نشانہ بنانے والے گستاخانہ کارٹونوں کی اشاعت کی اجازت دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ''اس کے نتیجے میں فرانس میں مسلمانوں کو مزید پولرائزیشن اور پسماندگی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ فرانسیسی انتہا پسند مسلم شہریوں اور اسلام کے مرکزی دھارے میں شامل مسلمان شہریوں میں کس طرح تمیز کریں گے؟

انہوں نے کہا کہ فیس بک نے 12 اکتوبر کو اعلان کیا کہ اپنی سائٹ سے وہ تمام مواد ہٹائے گا جو ہولوکاسٹ سے انکار یا اس سے بگاڑ پیدا کرتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.