پاکستان کے سابق وزیر داخلہ اور پاکستان مسلم لیگ- نوازاحسان اقبال نے کہا،’’انہیں (عمران خان کو)چھپانا نہیں چاہئے۔انہیں رسیدیں پیش کرنی چاہئے۔ملک یہ جاننا چاہتا ہے کہ مسٹر خان نے 23بینک کھاتوں کو ای سی پی سے کیوں چھپایا ہے۔انہیں لاکھوں ڈالر کے سلسلے میں ذمہ دار ٹھہرایا جانا چاہئے۔‘‘
مسٹر احسان نے کہاکہ جو شخص دوسرے لوگوں کو چور کہہ رہا تھا وہ خود بھی ایک بدعنوان شخص نکلا۔
مسٹر احسان کے الزام اور دعووں میں کتنی سچائی ہے اس بات کا پتہ تو کسی منصفانہ جانچ کے ذریعہ ہے چل سکتا ہے۔اگر چناؤ کمیشن مسٹر احسان کے الزامات کو سنجیدگی سے لیتا ہے تو پہلے سے ہی تنقید کے شکار مسٹر خان کی مصیبت بڑھ سکتی ہے۔