پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان Pakistan Prime Minister Imran Khan نے اعتراف کیا ہے کہ وہ ملک میں وہ تبدیلی نہیں لا سکے جس کا انہوں نے اقتدار میں آتے ہی وعدہ کیا تھا۔
بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی 10 وزارتوں اور ڈویژنوں کو سرٹیفکیٹ دینے کے لیے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ "شروع میں ہم انقلابی اقدامات کے ذریعے فوری تبدیلی لانا چاہتے تھے، لیکن بعد میں احساس ہوا کہ ہمارا نظام ایک جھٹکے سے گزر رہا ہے۔''
وزیراعظم نے مزید کہا کہ حکومت اور وزارتوں نے مطلوبہ نتائج نہیں دیے۔
انہوں نے سوال کیا کہ کیا ہماری وزارتیں اس بات کا مظاہرہ کر رہی ہیں کہ کس طرح برآمدات بڑھا کر ملک کو مستحکم کیا جا سکتا ہے اور عوام کی حالت کیسے بہتر کی جا سکتی ہے، غربت کیسے ختم کی جا سکتی ہے۔
خان نے کہا کہ برآمدات میں اضافہ، درآمدات کا متبادل تلاش کرنا اور غربت میں کمی قومی مفاد کے اہم شعبے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Pak PM Imran Khan on opposition: استعفیٰ دینے کے لیے مجبور کیا گیا، تو خطرناک ہوگا: عمران خان
انہوں نے جزا اور سزا کا نظام قائم کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ قومی احتساب بیورو کے اختیارات کے حوالے سے اصلاحات کی گئی ہیں جس سے بیوروکریٹس کو پہل کرنے کی اجازت ملتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ این اے بی کو سسٹمیٹک کرنے کے بعد اب بیوروکریٹس کے پاس زیر التواء فائلوں پر دستخط نہ کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔