پاکستان کی اہم اپوزیشن جماعتوں کے سینکڑوں حامیوں نے جمعہ کو کراچی میں خوراک ، گیس اور بجلی کی قیمتوں میں بڑے پیمانے پر اضافے کے خلاف احتجاج کیا اور وزیراعظم عمران خان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔
احتجاج میں بڑی تعداد میں کارکنوں نے شرکت کی جن کے ہاتھوں میں بینر اور پوسٹر تھے اور ان پر حکومت مخالف نعرے درج تھے۔
جمعیت علماء اسلام گروپ کے رہنما رشید سومرو نے کہا کہ ہم پہلے دن سے کہہ رہے ہیں کہ یہ وزیراعظم نااہل ہے۔ہم کہتے رہے ہیں کہ وہ نہیں جانتا کہ ملک کیسے چلانا ہے ، کہ وہ ملک کو برباد کر دے گا۔ تب کسی نے ہماری طرف توجہ نہیں کی۔
اب تین سال بعد ہر کوئی ہم سے اتفاق کرتا ہے۔ اس نے عام آدمی کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔ غریب کو دن میں دو وقت کا کھانا بھی نہیں ملتا۔
جمعیت علماء اسلام گروپ کے رہنما راشد سومرو جو پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کا حصہ ہے اور ان کا اپوزیشن جماعتوں سے اتحاد ہے۔
کراچی کی ایمپریس مارکیٹ میں ایک احتجاجی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام کے جنرل سیکریٹری مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ مہنگائی اور موجودہ حکومت کے خلاف احتجاج ایک عوامی ریفرنڈم ہے۔
یاد رہے کہ جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے 20 اکتوبر سے ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا تھا۔
دوسری جانب لاہور میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما سعد رفیق نے مہنگائی کے خلاف احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے عوام مہنگائی، بے روزگاری اور لاقانونیت کا سامنا کر رہے ہیں جبکہ ریاستی ادارے بھی ابتری کا شکار ہیں۔
پچھلے مہینے میں حکومت نے ایندھن کی قیمتوں میں 10 فیصد سے زیادہ اضافہ کرتے ہوئے کہا کہ اسے مہنگائی کی وجہ سے ایسا کرنے پر مجبور کیا گیا۔
ملک بھر کے بڑے شہروں میں اسی طرح کے احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔