خلیجی ملک لبنان میں سینکڑوں شامی پناہ گزیں اپنے ملک واپس لوٹ رہے ہیں۔
لبنان کے دارالحکومت بیروت کے شمالی علاقے بُرج حمود میں سیکڑوں مہاجرین بسوں میں سوار ہونے کے لیے یکجا ہیں۔
لبنانی انتظامیہ کی جانب سے متعدد بسوں کے ذریعہ شامی مہاجرین کو ان کے وطن روانہ کیا جائے گا۔
دمشق کی رہنے والی نجاح النبولسی نے اس موقع پر انتہائی مسرت کا اظہار کیا۔
نجاح کا کہنا ہے کہ کیا اپنے ملک واپس لوٹنے اور اپنے بچوں کو دیکھنے سے بہتر کوئی چیز ہو سکتی ہے؟ وہ اپنے گھر اپنے بچوں کو دیکھنے جا رہی ہیں۔
لبنانی جنرل سیکیورٹی ڈائریکٹوریٹ لبنان میں غیر ملکیوں کے انچارج کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ وہ مئی سنہ 2018 سے شامی مہاجرین کے ملک واپس جانے والوں کے رجسٹریشن کر رہے ہیں۔
لبنان کی ایجنسی نے ڈیٹا جاری کرتے ہوئے بتایا کہ دسمبر سنہ 2017 سے رواں برس مارچ کے اخیر تک تقریبا 1 لاکھ 70 ہزار شامی پناہ گزینوں کو ان کے وطن واپس کیا جا چکا ہے۔
اس موقع پر شامی باشندے ایمن ہاشم نے اللہ کا شکر ادا کرتے ہوئے کہا کہ لبنانی باشندے بہت مہمان نواز ہیں۔ اللہ کا شکر ہے کہ ملک میں امن بحالی کے بعد وہ ملک واپس لوٹ رہے ہیں۔
غور طلب ہے کہ لبنان کی مکمل آبادی 50 لاکھ افراد پر مشتمل ہے۔ جبکہ یہاں فی الحال تقریبا 10 لاکھ مہاجرین پناہ گزیں ہیں۔ دنیا میں فی کس مہاجرین کی سب سے زیادہ تعداد لبنان میں موجود ہے۔