اس سال ایک اور نئی اور خوش آئند بات یہ سامنے آئی کہ سندھ اسمبلی میں جہاں سب سے پہلے پاکستان کے قیام کی قرارداد منظور کی گئی تھی، یہاںتاریخ میں پہلی بار ہولی کھیلی گئی ۔ ارکان اسمبلی کے ساتھ صحافیوں نے بھی خوب ہولی کھیلی، ایک دوسرے کو رنگوں میں لال کیا۔
آج یہاں نہ کوئی حکومت تھی نہ اپوزیشن، اور نہ کوئی مرد تھا نہ کوئی خاتون، یہاں سب ہی خوش تھے۔ یہ اطلاع روزنامہ ڈان نے دی ہے۔
پاکستانی وزیر اعظم عمران خان اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سمیت دیگر سیاسی رہنماؤں نے ہولی کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ہولی کا تہوار امن و محبت کا درس دیتا ہے۔
Wishing our Hindu community a very happy and peaceful Holi, the festival of colours.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) March 20, 2019 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">Wishing our Hindu community a very happy and peaceful Holi, the festival of colours.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) March 20, 2019Wishing our Hindu community a very happy and peaceful Holi, the festival of colours.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) March 20, 2019
کراچی میں ہولی کی سب سے بڑی تقریب ایم اے جناح روڈ پر واقع سوامی نارائن مندر کے اطراف آباد بستی میں منعقد ہوئی، جہاں ہولی کے رنگوں اور دیگر اشیا کی فروخت کے لیے بچوں نے خصوصی اسٹال لگا رکھے تھے۔
زرق برق ملبوسات میں ملبوس خواتین اور لڑکیاں ایک دوسرے کو رنگ لگاتے رہے جبکہ نوجوان لڑکے ایک دوسرے پر رنگین پانی سے بھری تھیلیاں اچھال کر خوشی کا اظہار کرتے رہے۔ مٹھائی سے بزرگوں کا منہ میٹھا کرایا گیا۔
موسم بہار کے آغاز کو خوش آمدید کہنے کے لئے منایا جانے والا تیوہار ہولی دراصل سنسکرت زبان کے لفظ ’ہولیکا‘ سے ماخوذ ہے، جس کے معنٰی اچھی فصل پر مالک کائنات کا شکریہ ادا کرنا ہے۔
ہولی، دیوالی، دسہرا ،بیساکھی یا پھر ایسٹر اور کرسمس بر صغیر اور دنیا کے دیگر ممالک کی طرح پاکستان میں بھی منائی جاتی ہیں۔
واضح رہے کہ نواز شریف نے پاکستان کے وزیر اعظم کی حیثیت سے 2015 میں دیوالی اور 2017 میں ہولی کی تقریب میں بھی شرکت کی تھی۔