ETV Bharat / international

رواں برس حج موقوف رکھنے کا فیصلہ کسی بھی وقت متوقع - حج

گلف نیوز کے مطابق بالفرض ایسا ہوتا ہے تو 1932 میں سعودی عرب کی آزادی کے بعد یہ پہلا ایسا موقع ہوگا جب سالانہ فریضہ حج کی ادائیگی عمل میں نہیں آئے گی۔ کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں آمد و رفت کی پابندیاں اب بھی کافی حد تک برقرار ہیں۔

sdf
sfd
author img

By

Published : Jun 13, 2020, 10:29 PM IST

کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے معاملات کی وجہ سے اس سال حج موقوف رکھنے کا فیصلہ کسی وقت بھی سامنے آسکتا ہے۔ سعودی عرب میں کورونا کیسیز انتہائی تیزی سے بڑھ رہے ہیں اور 24 گھنٹوں میں کورونا وائرس کے 3 ہزار 921 کیسیز سامنے آئے ہیں۔

متاثرین کی سب سے زیادہ تعداد ریاض، جدہ اور مکہ میں ہے۔

گلف نیوز نے برطانوی نشریاتی ادارے فائنانشل ٹائمز کا حوالے سے امکانات اور اندیشے کا جائزہ لیتے ہوئے خبر دی ہے کہ سعودی حکام اس سال کورونا وائرس کی وجہ سے حج موقوف رکھنے پر غور کر رہے ہیں۔

زیر غور تجاویز میں سے ایک یہ بھی ہے کہ عازمین کی تعداد ۸۰ فیصد کم کر دی جائے یا صرف محدود غیر ملکی وفود کی سطح پر حج انتطامات کئے جائیں۔

سعودی وزارتِ حج و عمرہ کے ایک آفسرکے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ایک تجویز یہ بھی ہے کہ صرف سعودی نشیں لوگوں کو حج کی اجازت دی جائے۔ ان امکانات کے موہوم ہونے کی صورت میں حج کینسل بھی کیا جاسکتا ہے۔ اس سلسلے کا حتمی اعلان ۱۵ جون تک متوقع ہے۔

گلف نیوز کے مطابق بالفرض ایسا ہوتا ہے تو 1932 میں سعودی عرب کی آزادی کے بعد یہ پہلا ایسا موقع ہوگا جب سالانہ فریضہ حج کی ادائیگی عمل میں نہیں آئے گی۔ کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں آمد و رفت کی پابندیاں اب بھی کافی حد تک برقرار ہیں۔

کئی ملکوں نے جہاں عازمیں کو سفر حج پر روانہ نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے وہیں عام طور پر مسلمان تجسس میں مبتلا ہیں کہ آیا اس سال حج کا انعقاد ہو پائے گا یا نہیں۔

مذہبی امور کی سعودی وزارت کے حوالے سے کہا جا رہا ہے کہ کوئی بھی فیصلہ 15جون تک متوقع ہے۔ سعودی عرب حتمی اقدام سے قبل مسلم ممالک سے مشاورت کرے۔

کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے معاملات کی وجہ سے اس سال حج موقوف رکھنے کا فیصلہ کسی وقت بھی سامنے آسکتا ہے۔ سعودی عرب میں کورونا کیسیز انتہائی تیزی سے بڑھ رہے ہیں اور 24 گھنٹوں میں کورونا وائرس کے 3 ہزار 921 کیسیز سامنے آئے ہیں۔

متاثرین کی سب سے زیادہ تعداد ریاض، جدہ اور مکہ میں ہے۔

گلف نیوز نے برطانوی نشریاتی ادارے فائنانشل ٹائمز کا حوالے سے امکانات اور اندیشے کا جائزہ لیتے ہوئے خبر دی ہے کہ سعودی حکام اس سال کورونا وائرس کی وجہ سے حج موقوف رکھنے پر غور کر رہے ہیں۔

زیر غور تجاویز میں سے ایک یہ بھی ہے کہ عازمین کی تعداد ۸۰ فیصد کم کر دی جائے یا صرف محدود غیر ملکی وفود کی سطح پر حج انتطامات کئے جائیں۔

سعودی وزارتِ حج و عمرہ کے ایک آفسرکے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ایک تجویز یہ بھی ہے کہ صرف سعودی نشیں لوگوں کو حج کی اجازت دی جائے۔ ان امکانات کے موہوم ہونے کی صورت میں حج کینسل بھی کیا جاسکتا ہے۔ اس سلسلے کا حتمی اعلان ۱۵ جون تک متوقع ہے۔

گلف نیوز کے مطابق بالفرض ایسا ہوتا ہے تو 1932 میں سعودی عرب کی آزادی کے بعد یہ پہلا ایسا موقع ہوگا جب سالانہ فریضہ حج کی ادائیگی عمل میں نہیں آئے گی۔ کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں آمد و رفت کی پابندیاں اب بھی کافی حد تک برقرار ہیں۔

کئی ملکوں نے جہاں عازمیں کو سفر حج پر روانہ نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے وہیں عام طور پر مسلمان تجسس میں مبتلا ہیں کہ آیا اس سال حج کا انعقاد ہو پائے گا یا نہیں۔

مذہبی امور کی سعودی وزارت کے حوالے سے کہا جا رہا ہے کہ کوئی بھی فیصلہ 15جون تک متوقع ہے۔ سعودی عرب حتمی اقدام سے قبل مسلم ممالک سے مشاورت کرے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.